احادیث قدسیہ 100

بد عتی کا انجام

انس ؓ بیان کرتے ہیں

کہ

ایک دن رسول اللہﷺ ہمارے درمیان تھے

کہ

اچانک آپﷺ پر غنودگی سی طاری ہو گئی

پھر آپﷺ نے مسکراتے ہوئے سر اٹھایا

ہم نے کہا

آپ کیوں ہنس رہے ہیں اے اللہ کے رسولﷺ؟

آپﷺ نے فرمایا

ابھی ابھی مجھ پر ایک سورت نازل ہوئی ہے

پھر

آپﷺ نے اس کی تلاوت کی

انا اعطینٰک الکوثر

اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان

بے حد رحم کرنے والا ہے

یقینا ہم نے آپ کو کوثر عطا کیا

سو

اپنے رب کے لئے نماز پڑہیں

اور

قربانی کریں

یقینا

آپ کا دشمن ہی بے نسل ہے

پھر آپﷺ نے پوچھا

کیا تم جانتے ہو کہ کوثر کیا چیز ہے؟

ہم نے کہا

اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں

آپﷺ نے فرمایا

وہ ایک نہر ہے

جس کا وعدہ مجھ سے

میرے رب عز و جل نے کیا ہے

اس میں بہت خیر ہے

یہ ایک حوض ہے

جس سے پانی پینے کے لیے قیامت کے دن میرے امتی آئیں گے

اس کے برتنوں کی گنتی ستاروں کے برابر ہے

اس سے میری امت میں سے کسی شخص کو ہٹا لیا جائے گا

تو میں کہوں گا

اے میرے رب

میری امت سے ہے

تو

رب تعالیٰ فرمائے گا

آپ نہیں جانتے

جو انہوں نے آپ کے بعد

دین ایجاد کیا تھا

صحیح مسلم الصلاة

حدیث 400