آڈیو6

1217باب الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ وَالإِفْطَارِ

حدیث 1820

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ

عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيِّ

سَمِعَ ابْنَ أَبِي أَوْفَى رضى الله عنه

قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي سَفَرٍ فَقَالَ لِرَجُلٍ ‏

انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي ‏

قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الشَّمْسُ‏

قَالَ ‏

انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي

قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الشَّمْسُ‏.‏ قَالَ ‏

انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي

فَنَزَلَ

فَجَدَحَ لَهُ

فَشَرِبَ

ثُمَّ رَمَى بِيَدِهِ هَا هُنَا

ثُمَّ قَالَ ‏

إِذَا رَأَيْتُمُ اللَّيْلَ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ ‏

تَابَعَهُ جَرِيرٌ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنِ الشَّيْبَانِي

عَنِ ابْنِ أَبِي أَوْفَى قَالَ كُنْتُ

مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي سَفَرٍ‏

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا

کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا

ان سے ابواسحاق شیبانی نے

انہوں نے عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے سنا کہا

کہ

ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے ( روزہ کی حالت میں )

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صاحب ( بلال رضی اللہ عنہ ) سے فرمایا

کہ

اتر کر میرے لیے ستو گھول لے

انہوں نے عرض کی یا رسول اللہ !

ابھی تو سورج باقی ہے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا

کہ

اتر کر ستو گھول لے

اب کی مرتبہ بھی انہوں نے عرض کی یا رسول اللہ ! ابھی سورج باقی ہے

لیکن

آپ کا حکم اب بھی یہی تھا کہ اتر کر میرے لیے ستو گھول لے

پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک طرف اشارہ کر کے فرمایا

جب تم دیکھو کہ رات یہاں سے شروع ہو چکی ہے تو روزہ دار کو افطار کر لینا چاہئے

اس کی متابعت جریر اور ابوبکر بن عیاش نے شیبانی کے واسطہ سے کی ہے

اور

ان سے ابواوفی رضی اللہ عنہ نے کہا

کہ

میں رسول اللہ صلی علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھا

حدیث 1821

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ

حَدَّثَنَا يَحْيَى

عَنْ هِشَامٍ

قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي

عَنْ عَائِشَةَ

أَنَّ حَمْزَةَ بْنَ عَمْرٍو الأَسْلَمِيَّ

قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَسْرُدُ الصَّوْمَ‏

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ

حَدَّثَنَا يَحْيَى

عَنْ هِشَامٍ

قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي

عَنْ عَائِشَةَ

أَنَّ حَمْزَةَ بْنَ عَمْرٍو الأَسْلَمِيَّ

قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَسْرُدُ الصَّوْمَ‏

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ

أَخْبَرَنَا مَالِكٌ

عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ

عَنْ أَبِيهِ

عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها

زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّ حَمْزَةَ بْنَ عَمْرٍو الأَسْلَمِيَّ

قَالَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

أَأَصُومُ فِي السَّفَرِ وَكَانَ كَثِيرَ الصِّيَامِ‏.‏ فَقَالَ ‏

إِنْ شِئْتَ فَصُمْ، وَإِنْ شِئْتَ فَأَفْطِرْ

ہم سے مسدد نے بیان کیا

کہا ہم سے یحییٰ بن قطان نے بیان کیا

ان سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا کہ مجھ سے میرے باپ عروہ نے بیان کیا

ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ نے عرض کی

یا رسول اللہ ! میں سفر میں لگاتار روزہ رکھتا ہوں

( دوسری سند امام بخاری نے کہا کہ ) اور ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا

انہیں امام مالک نے خبر دی ، انہیں ہشام بن عروہ نے

انہیں ان کے والد نے اور انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے

کہ

حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی میں سفر میں روزہ رکھوں ؟

وہ روزے بکثرت رکھا کرتے تھے

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

کہ

اگر جی چاہے تو روزہ رکھ اور جی چاہے افطار کر

1218 إِذَا صَامَ أَيَّامًا مِنْ رَمَضَانَ ثُمَّ سَافَرَ

حدیث 1822

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ

أَخْبَرَنَا مَالِكٌ

عَنِ ابْنِ شِهَابٍ

عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضى الله عنهما

أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ فِي رَمَضَانَ

فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ الْكَدِيدَ أَفْطَرَ

فَأَفْطَرَ النَّاسُ‏

قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَالْكَدِيدُ مَاءٌ بَيْنَ عُسْفَانَ وَقُدَيْدٍ‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا

کہا کہ ہم کو امام مالک نے خبر دی

انہیں ابن شہاب نے

انہیں عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے اور انہیں ابن عباس رضی اللہ عنہما نے

کہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ( فتح مکہ کے موقع پر )

مکہ کی طرف رمضان میں چلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ سے تھے

لیکن

جب کدید پہنچے تو روزہ رکھنا چھوڑ دیا

ابوعبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا

کہ

عسفان اور قدید کے درمیان کدید ایک تالاب ہے

حدیث 1823

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ

عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ

أَنَّ إِسْمَاعِيلَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ

حَدَّثَهُ عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ

عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رضى الله عنه

قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ فِي يَوْمٍ حَارٍّ

يَضَعَ الرَّجُلُ يَدَهُ عَلَى رَأْسِهِ مِنْ شِدَّةِ الْحَرِّ

وَمَا فِينَا صَائِمٌ إِلاَّ مَا كَانَ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَابْنِ رَوَاحَةَ‏

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا

کہا کہ

ہم سے یحییٰ بن حمزہ نے بیان کیا

ان سے ابوعبدالرحمٰن بن یزید بن جابر نے بیان کیا

ان سے اسماعیل بن عبیداللہ نے بیان کیا

اور ان سے ام الدرداء رضی اللہ عنہا نے بیان کیا

کہ

ابودرداء رضی اللہ عنہ نے کہا

ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر کر رہے تھے

دن انتہائی گرم تھا

گرمی کا یہ عالم تھا کہ

گرمی کی سختی سے لوگ اپنے سروں کو پکڑ لیتے تھے ،

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابن رواحہ رضی اللہ عنہ کے سوا کوئی شخص روزہ سے نہیں تھا

1219 بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَنْ ظُلِّلَ عَلَيْهِ، وَاشْتَدَّ الْحَرُّ

لَيْسَ مِنَ الْبِرِّ الصَّوْمُ فِي السَّفَرِ

حدیث 1824

حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَنْصَارِيُّ

قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ

عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رضى الله عنهم

قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي سَفَرٍ

فَرَأَى زِحَامًا

وَرَجُلاً قَدْ ظُلِّلَ عَلَيْهِ، فَقَالَ ‏

مَا هَذَا ‏

فَقَالُوا صَائِمٌ‏

فَقَالَ

لَيْسَ مِنَ الْبِرِّ الصَّوْمُ فِي السَّفَرِ ‏

ہم سے آدم بن ایاس نے بیان کیا

کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا

ان سے محمد بن عبدالرحمٰن انصاری نے بیان کیا

کہا کہ میں نے محمد بن عمرو بن حسن بن علی رضی اللہ عنہ سے سنا

اور

انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے

کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر ( غزوہ فتح ) میں تھے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ

ایک شخص پر لوگوں نے سایہ کر رکھا ہے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کیا بات ہے ؟

لوگوں نے کہا کہ ایک روزہ دار ہے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

سفر میں رو زہ رکھنا اچھا کام نہیں ہے

1220باب لَمْ يَعِبْ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بَعْضُهُمْ بَعْضًا فِي الصَّوْمِ وَالإِفْطَارِ

حدیث 1825

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ

عَنْ مَالِكٍ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ

قَالَ كُنَّا نُسَافِرُ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَلَمْ يَعِبِ الصَّائِمُ عَلَى الْمُفْطِرِ

وَلاَ الْمُفْطِرُ عَلَى الصَّائِمِ‏

ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا

کہا ہم سے امام مالک نے

ان سے حمید طویل نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے

کہ

ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ( رمضان میں ) سفر کیا کرتے تھے

( سفر میں بہت سے روزے سے ہوتے اور بہت سے بے روزہ ہوتے )

لیکن

روزے دار بے روزہ دار پر اور بے روزہ دار روزے دار پر کسی قسم کی عیب جوئی نہیں کیا کرتے تھے

1221باب مَنْ أَفْطَرَ فِي السَّفَرِ لِيَرَاهُ النَّاسُ

حدیث 1826

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ

حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ

عَنْ مَنْصُورٍ

عَنْ مُجَاهِدٍ

عَنْ طَاوُسٍ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضى الله عنهما

قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ، فَصَامَ

حَتَّى بَلَغَ عُسْفَانَ

ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَرَفَعَهُ إِلَى يَدَيْهِ لِيُرِيَهُ النَّاسَ فَأَفْطَرَ

حَتَّى قَدِمَ مَكَّةَ

وَذَلِكَ فِي رَمَضَانَ فَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ

قَدْ صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَفْطَرَ

فَمَنْ شَاءَ صَامَ، وَمَنْ شَاءَ أَفْطَرَ‏

ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا

انہوں نے کہا ہم سے ابوعوانہ نے

ان سے منصور نے

ان سے مجاہد نے

ان سے طاؤس نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے

کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( غزوہ فتح میں ) مدینہ سے مکہ کے لیے سفر شروع کیا

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ سے تھے ، جب آپ عسفان پہنچے تو پانی منگوایا

اور

اسے اپنے ہاتھ سے ( منہ تک ) اٹھایا

تاکہ لوگ دیکھ لیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ چھوڑ دیا

یہاں تک کہ مکہ پہنچے

ابن عباس رضی اللہ عنہما کہا کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے

( سفر میں ) روزہ رکھا بھی اور نہیں بھی رکھا

اس لیے جس کا جی چاہے روزہ رکھے اور جس کا جی چاہے نہ رکھے

1222 بَابُ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ

یہ لکھنا ہے انشاءاللہ کتاب بخاری سے

حدیث 1827

حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ

عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضى الله عنهما

قَرَأَ فِدْيَةٌ طَعَامُ مَسَاكِينَ‏

قَالَ هِيَ مَنْسُوخَةٌ‏

ہم سے عیاش نے بیان کیا

ان سے عبدالاعلیٰ نے بیان کیا

ان سے عبیداللہ نے بیان کیا

ان سے نافع نے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے

( آیت مذکور بالا ) «فديه طعام مسكين

پڑھی اور فرمایا یہ منسوخ ہے

1223

باب مَتَى يُقْضَى قَضَاءُ رَمَضَانَ

حدیث 1828

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ

حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ

حَدَّثَنَا يَحْيَى

عَنْ أَبِي سَلَمَةَ

قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رضى الله عنها

تَقُولُ كَانَ يَكُونُ عَلَىَّ الصَّوْمُ مِنْ رَمَضَانَ

فَمَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَقْضِيَ إِلاَّ فِي شَعْبَانَ‏

قَالَ يَحْيَى الشُّغْلُ مِنَ النَّبِيِّ أَوْ بِالنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لاَ بَأْسَ أَنْ يُفَرَّقَ لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى

فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ

وَقَالَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ فِي صَوْمِ الْعَشْرِ

لاَ يَصْلُحُ حَتَّى يَبْدَأَ بِرَمَضَانَ

ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا

کہا کہ ہم سے زہیر نے بیان کیا

ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا

ان سے ابوسلمہ نے بیان کیا کہ

میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا

وہ فرماتیں کہ رمضان کا روزہ مجھ سے چھوٹ جاتا

شعبان سے پہلے اس کی قضاء کی توفیق نہ ہوتی

یحییٰ نے کہا کہ

یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مشغول رہنے کی وجہ سے تھا

1224باب الْحَائِضِ تَتْرُكُ الصَّوْمَ وَالصَّلاَةَ

حدیث 1829

وَقَالَ أَبُو الزِّنَادِ إِنَّ السُّنَنَ وَوُجُوهَ الْحَقِّ لَتَأْتِي كَثِيرًا عَلَى خِلاَفِ الرَّأْيِ

فَمَا يَجِدُ الْمُسْلِمُونَ بُدًّا مِنِ اتِّبَاعِهَا، مِنْ ذَلِكَ أَنَّ الْحَائِضَ تَقْضِي الصِّيَامَ وَلاَ تَقْضِي الصَّلاَةَ.

ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا

کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا

کہا کہ مجھ سے زید بن اسلم نے بیان کیا

ان سے عیاض نے اور ان سے ابوسعید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا

کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا

جب عورت حائضہ ہوتی ہے تو نماز اور روزے نہیں چھوڑ دیتی ؟

یہی اس کے دین کا نقصان ہے

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ

قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدٌ

عَنْ عِيَاضٍ

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رضى الله عنه

قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏

أَلَيْسَ إِذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ

وَلَمْ تَصُمْ فَذَلِكَ نُقْصَانُ دِينِهَا ‏

1225 مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صَوْمٌ

وَقَالَ الْحَسَنُ إِنْ صَامَ عَنْهُ ثَلاَثُونَ رَجُلاً يَوْمًا وَاحِدًا جَازَ

حدیث 1830

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى بْنِ أَعْيَنَ

حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ

عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ

أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرٍ

حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ

عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها

أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ

مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ صَامَ عَنْهُ وَلِيُّهُ ‏

تَابَعَهُ ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرٍو‏

وَرَوَاهُ يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِي جَعْفَرٍ‏

ہم سے محمد بن خالد نے بیان کیا

کہا ہم سے محمد بن موسیٰ ابن اعین نے بیان کیا

انہوں نے کہا کہ

ہم سے ان کے والد نے بیان کیا

ان سے عمرو بن حارث نے

ان سے عبیداللہ بن ابی جعفر نے

ان سے محمد بن جعفر نے کہا

ان سے عروہ نے بیان کیا

اور

ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے

کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

اگر

کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے واجب ہوں

تو اس کا ولی اس کی طرف سے روزے رکھ دے

موسیٰ کے ساتھ اس حدیث کو ابن وہب نے بھی عمرو سے روایت کیا

اور

یحییٰ بن ایوب سختیانی نے بھی ابن ابی جعفر سے

حدیث 1831

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ

حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو

حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ

عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ

عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضى الله عنهما

قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ

إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ، وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ

أَفَأَقْضِيهِ عَنْهَا قَالَ ‏

نَعَمْ

قَالَ

فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَى

قَالَ سُلَيْمَانُ فَقَالَ الْحَكَمُ وَسَلَمَةُ

وَنَحْنُ جَمِيعًا جُلُوسٌ حِينَ حَدَّثَ مُسْلِمٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ

قَالاَ

سَمِعْنَا مُجَاهِدًا يَذْكُرُ هَذَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ‏

وَيُذْكَرُ عَنْ أَبِي خَالِدٍ

حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ

عَنِ الْحَكَمِ

وَمُسْلِمٍ الْبَطِينِ

وَسَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ

عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ

وَعَطَاءٍ

وَمُجَاهِدٍ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ

قَالَتِ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

إِنَّ أُخْتِي مَاتَتْ‏

وَقَالَ يَحْيَى وَأَبُو مُعَاوِيَةَ

حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ

قَالَتِ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ‏

وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَتِ امْرَأَةٌ

لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ نَذْرٍ‏

وَقَالَ أَبُو حَرِيزٍ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ

قَالَتِ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

مَاتَتْ أُمِّي وَعَلَيْهَا صَوْمُ خَمْسَةَ عَشَرَ يَوْمًا‏

ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا

کہا ہم سے

معاویہ بن عمرو نے بیان کیا

کہا ہم سے زائدہ نے بیان کیا

ان سے اعمش نے

ان سے مسلم بطین نے

ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے

کہ

ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا

اور عرض کی یا رسول اللہ !

میری ماں کا انتقال ہو گیا اور ان کے ذمے ایک مہینے کے روزے باقی رہ گئے ہیں

کیا میں ان کی طرف سے قضاء رکھ سکتا ہوں ؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں ضرور

اللہ تعالیٰ کا قرض اس بات کا زیادہ مستحق ہے

کہ اسے ادا کر دیا جائے

سلیمان اعمش نے بیان کیا کہ

حکم اور سلمہ نے کہا

جب مسلم بطین نے یہ حدیث بیان کیا تو ہم سب وہیں بیٹھے ہوئے تھے

ان دونوں حضرات نے فرمایا کہ

ہم نے مجاہد سے بھی سنا تھا کہ

وہ یہ حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے تھے

ابوخالد سے روایت ہے کہ

اعمش نے بیان کیا ان سے حکم

مسلم بطین اور سلمہ بن کہیل نے

ان سے سعید بن جبیر

عطاء اور مجاہد نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے

کہ

ایک خاتون نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ

میری ” بہن “ کا انتقال ہو گیا ہے پھر یہی قصہ بیان کیا

یحییٰ اور سعید اور ابومعاویہ نے کہا

ان سے اعمش نے بیان کیا

ان سے مسلم نے

ان سے سعید نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے

کہ

ایک خاتون نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی

کہ

میری ماں کا انتقال ہو گیا ہے اور عبیداللہ نے بیان کیا

ان سے زید ابن ابی انیسہ نے

ان سے حکم نے

ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے

کہ

ایک خاتون نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی

کہ

میری ماں کا انتقال ہو گیا ہے

اور

ان پر نذر کا ایک روزہ واجب تھا

اور

ابوحریز عبداللہ بن حسین نے بیان کیا

کہا ہم سے عکرمہ نے بیان کیا

اور

ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ

ایک خاتون نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کی

کہ

میری ماں کا انتقال ہو گیا ہے

اور

ان پر پندرہ دن کے روزے واجب تھے