آڈیو7

1226باب مَتَى يَحِلُّ فِطْرُ الصَّائِمِ

وَأَفْطَرَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ حِينَ غَابَ قُرْصُ الشَّمْسِ

حدیث 1832

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ

قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ

سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ

عَنْ أَبِيهِ رضى الله عنه

قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏

إِذَا أَقْبَلَ اللَّيْلُ مِنْ هَا هُنَا

وَأَدْبَرَ النَّهَارُ مِنْ هَا هُنَا

وَغَرَبَتِ الشَّمْسُ، فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ ‏

ہم سے حمیدی نے بیان کیا

کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا

ان سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا

کہا کہ میں نے اپنے باپ سے سنا

انہوں نے فرمایا کہ

میں نے عاصم بن عمر رضی اللہ عنہ بن خطاب سے سنا

ان سے ان کے باپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا

کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

جب رات اس طرف ( مشرق ) سے آئے

اور

دن ادھر مغرب میں چلا جائے کہ سورج ڈوب جائے تو روزہ کے افطار کا وقت آ گیا

حدیث 1833

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِي

حَدَّثَنَا خَالِدٌ

عَنِ الشَّيْبَانِيِّ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى رضى الله عنه

قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي سَفَرٍ

وَهُوَ صَائِمٌ

فَلَمَّا غَرَبَتِ الشَّمْسُ قَالَ لِبَعْضِ الْقَوْمِ ‏

يَا فُلاَنُ قُمْ

فَاجْدَحْ لَنَا ‏

فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ أَمْسَيْتَ‏

قَالَ ‏

انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا

قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَلَوْ أَمْسَيْتَ‏

قَالَ ‏

انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا ‏

قَالَ إِنَّ عَلَيْكَ نَهَارًا‏

قَالَ ‏

انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا

فَنَزَلَ فَجَدَحَ لَهُمْ

فَشَرِبَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ ‏

إِذَا رَأَيْتُمُ اللَّيْلَ قَدْ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا، فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ ‏

ہم سے اسحاق واسطی نے بیان کیا

کہا ہم سے خالد نے بیان کیا

ان سے سلیمان بن شیبانی نے

ان سے عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا

کہ

ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ( غزوہ فتح جو رمضان میں ہوا ) سفر میں تھے

اور

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم روزہ سے تھے

جب سورج غروب ہو گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی ( بلال رضی اللہ عنہ ) سے فرمایا

کہ

اے فلاں ! میرے لیے اٹھ کے ستو گھول

انہوں نے عرض کی کہ

یا رسول اللہ ! آپ تھوڑی دیر اور ٹھہرتے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اتر کر ہمارے لیے ستو گھول

اس پر انہوں نے کہا

یا رسول اللہ ! آپ تھوڑی دیر اور ٹھہرتے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر وہی حکم دیا

کہ اتر کر ہمارے لیے ستو گھول

لیکن

ان کا اب بھی خیال تھا کہ ابھی دن باقی ہے

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مرتبہ پھر فرمایا کہ

اتر کر ہمارے لیے ستو گھول چنانچہ اترے

اور ستو انہوں نے گھول دیا

اور

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا

پھر فرمایا کہ

جب تم یہ دیکھ لو کہ رات اس مشرق کی طرف سے آ گئی

تو روزہ دار کو افطار کر لینا چاہئے

1227باب يُفْطِرُ بِمَا تَيَسَّرَ عَلَيْهِ بِالْمَاءِ وَغَيْرِه

حدیث 1834

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ

قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى رضى الله عنه

قَالَ سِرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ صَائِمٌ

فَلَمَّا غَرَبَتِ الشَّمْسُ قَالَ ‏

انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا ‏

قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ أَمْسَيْتَ‏

قَالَ ‏

انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا ‏

قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ عَلَيْكَ نَهَارًا‏

قَالَ ‏

انْزِلْ، فَاجْدَحْ لَنَا

فَنَزَلَ، فَجَدَحَ

ثُمَّ قَالَ ‏

إِذَا رَأَيْتُمُ اللَّيْلَ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ

وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ قِبَلَ الْمَشْرِقِ‏

ہم سے مسدد نے بیان کیا

کہا ہم سے عبدالواحد نے بیان کیا

ان سے سلیمان شیبانی نے بیان کیا

کہا کہ

میں نے عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے سنا

انہوں نے کہا کہ

ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں جا رہے تھے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے تھے

جب سورج غروب ہوا تو

آپ نے ایک شخص سے فرمایا کہ

اتر کر ہمارے لیے ستو گھول

انہوں نے کہا

یا رسول اللہ ! تھوڑی دیر اور ٹھہرئیے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

اتر کر ہمارے لیے ستو گھول انہوں نے پھر یہی کہا کہ

یا رسول اللہ !

ابھی تو دن باقی ہے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ

اتر کر ستو ہمارے لیے گھول

چنانچہ انہوں نے اتر کر ستو گھولا

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ

جب تم دیکھو کہ رات کی تاریکی ادھر سے آ گئی

تو روزہ دار کو روزہ افطار کر لینا چاہئے

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلی سے مشرق کی طرف اشارہ کیا