صحیح احادیث کا سفر

ربّنا تقّبل مِنا

اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس کرہ ارض پر سب سے زیادہ جسے پسند کرتے ہیں وہ آپﷺ ہیں

اور ان کی قسم کھائی گئی

آپکو عرش کی سیر کروائی گئی اور بے شمار ایسے مناظر دکھائے گئے کہ جو کسی اور نبی کو نہیں دکھائے گئے

5 نمازوں کا تحفہ بھی پہلی مرتبہ ملا بعد میں مکمل حرکات و سکنات کے ساتھ نمازوں کی ترتیب صرف آپکو ملی

اللہ نے آپﷺ کو چنا اور قیامت تک کیلئے سب کیلئے باعث تقلید بنا دیا

آپ سے محبت کرنے والے تو ہر دور میں ہی رہے ہیں ان کے سر کاٹے گئے، جسمانی تشدد کر کے آپ سے دور جانے کو کہا گیا

ان سب کی قربانیوں اور آپﷺ کے ساتھ محبت کی وجہ سے ہی تو 1400 سال سے متحرک اسلام ہم تک پہنچا

اور

ہم کتنے خوش نصیب کہ آج قرآن پاک کے ساتھ ساتھ پیارے نبیﷺ کی احادیث کو پڑھنے سمجھنے کے ساتھ ساتھ عمل کیلئے دعا بھی کر رہے ہیں

آپ کی زندگی کے ہر رخ کو تحریری سانچے میں ڈھالنے کا کام اللہ پاک نے امام بخاری کو سونپا

جنہوں نے عمر بھر سفر کئے اور آپﷺ کی زندگی کے ممکنہ ہر رخ کو تلاش کیا تحقیق کی

اور

پھر اللہ سے مدد مانگتے ہوئے صحیح بخاری کی صورت ایسی کتاب ترتیب دی

کہ

جو قرآن مجید کے بعد سب سے زیادہ معتبر اور پڑہی جانے والی کتاب ہے

اس دورِ ظلمت میں وہ خوش نصیب ہیں جو استادوں سے سیکھ کر حقیقی سچا مکمل علم لے رہے ہیں

آئیے اللہ رب العزت سے توفیق مانگتے ہوئے کوشش کرتے ہیں

کہ

سادہ آسان الفاظ میں ہم بھی علم کے اس سمندر کی گہری تہہ میں جا کر کچھ""قیمتی عمل کے سیپ"" حاصل کر سکیں

جو ہماری دنیا کے ساتھ آخرت سنوارنے کا باعث بن سکیں آمین

حدیث کیا ہے؟

احادیث وہ اقوال حرکات و سکنات ہیں جو آپ ﷺ نے اپنی زندگی میں ساتھیوں کے سامنے 3 انداز سے ظاہر کیں

حدیث کی 3 اقسام ہیں ،،، 1 قولی،، 2 فعلی ،، 3 تقریری

قولی!! جو بات آپﷺ نے از خود بیان فرمائی

فعلی!! جو کام آپﷺ نےکر کے دکھایا

تقریری!! کسی صحابی نے کوئی کام کیا آپﷺ نے اس کی تصحیح کر دی یا مسکرائے یا خاموش رہے

جس کا مطلب آپکو پسند آیا ہے

حدیث کو ابتدائی دور میں اس خیال سے اکٹھا نہیں کیا گیا

کہ

قرآن پاک کا انقلابی پیغام ہر بار ایک نیا حکم اور نئے انداز سے سامنے آتا تھا

جس نے صدیوں پرانی جہالت کی زنجیروں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے

اس کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا پرانی عادات کو ترک کرنا بہت مشکل تھا

اس لادینیت کے گرد وغبار کو ہٹانے کی طاقت صرف قرآن و حدیث جیسے علم میں ہے

اس لئے پہلے توجہ صرف قرآن پاک کی تبلیغ اور اس کے پھیلاؤ اس کی حفاظت پر رکھی گئی

اللہ پاک نے ہر بشر کی تقدیر اس کی پیدائش، اعمال ، موت ، رزق، لوح محفوظ میں لکھ کر رکھ دیا ہے

لوح محفوظ میں مقرر کئے اندازے کے تحت ہی محدث اکبر امام بخاری کو وقت پر دنیا میں تشریف لانا تھا

ان کا کام قیامت تک ان کے اخلاص کی پہچان بن کر قرآن مجید کے بعد سب سے زیادہ پڑہی جانے والی کتاب بن کر محفوظ ہو گیا

امام بخاریؒ کے والد کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے آج تک حرام لقمہ نہیں کھایا

یہ بات وہ بڑے وثوق سے کہتے تھے

ایک اہم بات کہ بخاری شریف قرآن پاک کے بعد سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب کیسے بنی؟

امام بخاریؒ فرماتے ہیں

کہ

احادیث کو جمع کرنے کیلئے جو طویل و عریض سفر کئے اور باریک بینی سے حتی الوسع مکمل تحقیق کر کے احادیث کو جمع کیا

ان کو جمع کرنے کے بعد ہر حدیث جو اس مجموعے میں ہے

وہ لکھنے سے پہلے انہوں نے غسل کیا اور 2 نفل ادا کر کے اللہ سے رجوع کر کے پھر اس کو تحریر کیا

امام بخاری کو دیکھنے والوں نے دیکھا کہ ایک رات میں کئی کئی بار اٹھتے اور حدیثیں تحریر کرتے

ایسے شاہکار ایسے ہی تو تحریر نہیں ہو جاتے جب تک کہ اللہ کی رضا اور ماں کی دعا ساتھ نہ ہو

امام بخاریؒ نے لڑیوں پرو کر چھوٹی سے چھوٹی حدیث اور بڑی سے بڑی حدیث کو اس خوبصورتی مہارت سے بیان کیا ہے

کہ

ان کا جامع تسلسل طالبعلم کو حیران کر دیتا ہے

صحیح بخاری کو پڑھنے کیلئے جو طالبعلم شوق رکھتا ہو اسے اللہ سے مدد مانگ کر اسے استاد سے پڑھنا چاہیے

آج ہم ٹوٹے پھوٹے دو حروف پڑھ کر خود کو اہل سمجھ لیتے ہیں

کہ ہم قرآن و حدیث جیسے علم کو بھی دنیا کے علم کی طرح لے سکتے ہیں

یہ سوچ سراسر مفروضہ پر مبنی ہے

قرآن مجید اور حدیث کا علم سمندر سے زیادہ وسیع اور تحقیق کا متقاضی ہے

ایسی جرآت کرنا سوائے خود فریبی کے اور کچھ نہیں

اپنے استاد کو وقت کی سب سے بڑی نعمت سمجھتے ہوئے ان سے بھرپور استفادہ اٹھانے کی کوشش کریں

نعمت کے ملنے پر اللہ کا شکر ہر سانس کے ساتھ ادا کرنے کی کوشش کریں

ناشکرا پن نعمت کا زوال ہے اور شکر گزاری نعمت کا اضافہ ہے

بخاری شریف کی کتاب کا اصل ٹیکسٹ حرف بحرف یہاں حدیث کی صورت پیش کیا جائے گا

اب یہ ہم پر ہے کہ ہم اللہ کی رحمت اور رسولﷺ کی محبت کیلئے حدیث کے علم کو سمجھنے اور اس پر عمل کیلئے تیار ہیں؟

اے اللہ !!!

ہم سب کو وسیع القلبی سے احادیث سے فائدہ اٹھا کر علم حاصل کرنے والا بنا پھر ان پر عمل کی توفیق عطا فرما

اے مالک کائنات !!

ہر بار وحی کی کیفیت کس قدر آزمائش کی حامل تھی اور آپﷺ صرف ہم سب کے لئے اس سے گزرتے تھے

ہمیں ان کی تکلیفوں پر سوچنے والا بنا احساس کرنے والا بنا

ہمیں قرآن و حدیث کا وہ سچا علم عطا فرما جو

ہم سب کیلئے موجودہ خطرناک تاریک دور میں ہدایت کی روشنی کا ذریعہ بنے

حدیث کا علم قرآن پاک کے ""فرقان"" کو واضح کرے گا اور ہمیں صراط مستقیم پر چلائے گا

انشاءاللہ

واٰخر دعوانا ان الحمد لِلہ رب العالمین