آڈیو 2
209باب تَقْضِي الْحَائِضُ الْمَنَاسِكَ كُلَّهَا إِلاَّ الطَّوَافَ بِالْبَيْتِ
وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ لاَ بَأْسَ أَنْ تَقْرَأَ الآيَةَ
وَلَمْ يَرَ ابْنُ عَبَّاسٍ بِالْقِرَاءَةِ لِلْجُنُبِ بَأْسًا
وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ اللَّهَ عَلَى كُلِّ أَحْيَانِهِ.
وَقَالَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ كُنَّا نُؤْمَرُ أَنْ يَخْرُجَ الْحُيَّضُ
فَيُكَبِّرْنَ بِتَكْبِيرِهِمْ وَيَدْعُونَ
وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سُفْيَانَ أَنَّ هِرَقْلَ دَعَا بِكِتَابِ
النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَأَ فَإِذَا فِيهِ
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
وَيَا أَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا إِلَى كَلِمَةٍ
الآيَةَ
وَقَالَ عَطَاءٌ عَنْ جَابِرٍ حَاضَتْ عَائِشَةُ فَنَسَكَتِ الْمَنَاسِكَ غَيْرَ الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ
وَلاَ تُصَلِّي
وَقَالَ الْحَكَمُ إِنِّي لأَذْبَحُ وَأَنَا جُنُبٌ
وَقَالَ اللَّهُ وَلاَ تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ
حدیث 297.
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ
قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ
عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ
عَنْ عَائِشَةَ
قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
لاَ نَذْكُرُ إِلاَّ الْحَجَّ
فَلَمَّا جِئْنَا سَرِفَ طَمِثْتُ
فَدَخَلَ عَلَىَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا أَبْكِي
فَقَالَ
مَا يُبْكِيكِ
قُلْتُ لَوَدِدْتُ وَاللَّهِ أَنِّي لَمْ أَحُجَّ الْعَامَ
قَالَ {لَعَلَّكِ نُفِسْتِ
قُلْتُ نَعَمْ. قَالَ
فَإِنَّ ذَلِكَ شَىْءٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ
فَافْعَلِي مَا يَفْعَلُ الْحَاجُّ، غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ حَتَّى تَطْهُرِي
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی سلمہ نے بیان کیا
انھوں نے عبدالرحمٰن بن قاسم سے
انھوں نے قاسم بن محمد سے
وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے
آپ نے فرمایا کہ
ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کے لیے اس طرح نکلے کہ
ہماری زبانوں پر حج کے علاوہ اور کوئی ذکر ہی نہ تھا
جب ہم مقام سرف پہنچے تو مجھے حیض آ گیا
( اس غم سے ) میں رو رہی تھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کیوں رو رہی ہو ؟
میں نے کہا کاش ! میں اس سال حج کا ارادہ ہی نہ کرتی
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شاید تمہیں حیض آ گیا ہے
میں نے کہا جی ہاں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ چیز تو اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں کے لیے مقرر کر دی ہے
اس لیے تم جب تک پاک نہ ہو جاؤ طواف بیت اللہ کے علاوہ حاجیوں کی طرح تمام کام انجام دو
210باب الاِسْتِحَاضَةِ
حدیث 298
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ
قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ
عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ
عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ
أَنَّهَا قَالَتْ قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لاَ أَطْهُرُ
أَفَأَدَعُ الصَّلاَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ
فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَاتْرُكِي الصَّلاَةَ
فَإِذَا ذَهَبَ قَدْرُهَا فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے امام مالک نے ہشام بن عروہ کے واسطہ سے بیان کیا
انھوں نے اپنے والد سے
انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے
آپ نے بیان کیا کہ
فاطمہ ابی حبیش کی بیٹی نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ
یا رسول اللہ !
میں تو پاک ہی نہیں ہوتی
تو کیا میں نماز بالکل چھوڑ دوں
آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
یہ رگ کا خون ہے حیض نہیں
اس لیے جب حیض کے دن ( جن میں کبھی پہلے تمہیں عادتاً آیا کرتا تھا ) آئیں
تو نماز چھوڑ دے اور جب اندازہ کے مطابق وہ دن گزر جائیں
تو خون دھو ڈال اور نماز پڑھ
211باب غَسْلِ دَمِ الْمَحِيضِ
حدیث 299
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ
قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ
عَنْ هِشَامٍ
عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ
عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ
أَنَّهَا قَالَتْ سَأَلَتِ امْرَأَةٌ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ
أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا إِذَا أَصَابَ ثَوْبَهَا الدَّمُ مِنَ الْحَيْضَةِ
كَيْفَ تَصْنَعُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
إِذَا أَصَابَ ثَوْبَ إِحْدَاكُنَّ الدَّمُ مِنَ الْحَيْضَةِ
فَلْتَقْرُصْهُ ثُمَّ لِتَنْضَحْهُ بِمَاءٍ
ثُمَّ لِتُصَلِّي فِيهِ
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہمیں امام مالک نے بیان کیا
انھوں نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے
انھوں نے فاطمہ بنت منذر سے
انھوں نے اسماء بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہما سے
انھوں نے کہا کہ ایک عورت نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا
اس نے پوچھا کہ یا رسول اللہ !
آپ ایک ایسی عورت کے متعلق کیا فرماتے ہیں جس کے کپڑے پر حیض کا خون لگ گیا ہو
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
اگر کسی عورت کے کپڑے پر حیض کا خون لگ جائے تو چاہیے کہ اسے رگڑ ڈالے
اس کے بعد اسے پانی سے دھوئے
پھر اس کپڑے میں نماز پڑھ لے
حدیث 300
حَدَّثَنَا أَصْبَغُ
قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ
قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ
حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ
عَنْ عَائِشَةَ
قَالَتْ كَانَتْ إِحْدَانَا تَحِيضُ
ثُمَّ تَقْتَرِصُ الدَّمَ مِنْ ثَوْبِهَا عِنْدَ طُهْرِهَا فَتَغْسِلُهُ
وَتَنْضَحُ عَلَى سَائِرِهِ
ثُمَّ تُصَلِّي فِيهِ
ہم سے اصبغ نے بیان کیا
انھوں نے کہا مجھ سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا
انھوں نے کہا مجھ سے عمرو بن حارث نے عبدالرحمٰن بن قاسم کے واسطے سے بیان کیا
انھوں نے اپنے والد قاسم بن محمد سے بیان کیا
وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ آپ نے فرمایا کہ
ہمیں حیض آتا تو کپڑے کو پاک کرتے وقت ہم خون کو مل دیتے
پھر اس جگہ کو دھو لیتے اور تمام کپڑے پر پانی بہا دیتے اور اسے پہن کر نماز پڑھتے
212باب الاِعْتِكَافِ لِلْمُسْتَحَاضَةِ
حدیث 301
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ
قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ
عَنْ خَالِدٍ
عَنْ عِكْرِمَةَ
عَنْ عَائِشَةَ
أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم اعْتَكَفَ مَعَهُ بَعْضُ نِسَائِهِ وَهْىَ مُسْتَحَاضَةٌ تَرَى الدَّمَ
فَرُبَّمَا وَضَعَتِ الطَّسْتَ تَحْتَهَا مِنَ الدَّمِ
وَزَعَمَ أَنَّ عَائِشَةَ رَأَتْ مَاءَ الْعُصْفُرِ فَقَالَتْ كَأَنَّ هَذَا شَىْءٌ كَانَتْ فُلاَنَةُ تَجِدُهُ
ہم سے اسحاق بن شاہین ابوبشر واسطی نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے خالد بن عبداللہ نے بیان کیا
انھوں نے خالد بن مہران سے
انھوں نے عکرمہ سے
انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے
کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض ازواج نے اعتکاف کیا
حالانکہ وہ مستحاضہ تھیں اور انہیں خون آتا تھا
اس لیے خون کی وجہ سے طشت اکثر اپنے نیچے رکھ لیتیں
اور عکرمہ نے کہا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کسم کا پانی دیکھا تو فرمایا
یہ تو ایسا ہی معلوم ہوتا ہے جیسے فلاں صاحبہ کو استحاضہ کا خون آتا تھا
حدیث 302
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ
قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ
عَنْ خَالِدٍ
عَنْ عِكْرِمَةَ
عَنْ عَائِشَةَ
قَالَتِ اعْتَكَفَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم امْرَأَةٌ مِنْ أَزْوَاجِهِ
فَكَانَتْ تَرَى الدَّمَ وَالصُّفْرَةَ
وَالطَّسْتُ تَحْتَهَا وَهْىَ تُصَلِّي
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا
کہا ہم سے یزید بن زریع نے خالد سے
وہ عکرمہ سے ، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے
آپ نے فرمایا کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں سے ایک نے اعتکاف کیا
وہ خون اور زردی ( نکلتے ) دیکھتیں
طشت ان کے نیچے ہوتا اور نماز ادا کرتی تھیں
حدیث 303
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ
قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ
عَنْ خَالِدٍ
عَنْ عِكْرِمَةَ
عَنْ عَائِشَةَ
أَنَّ بَعْضَ
أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ اعْتَكَفَتْ وَهْىَ مُسْتَحَاضَةٌ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا
کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے خالد کے واسطہ سے بیان کیا
وہ عکرمہ سے وہ عائشہ رضی اللہ عنہا
ي۫يﷺ سے کہ
بعض امہات المؤمنین نے اعتکاف کیا
حالانکہ وہ مستحاضہ تھیں
( اوپر والی روایت میں ان ہی کا ذکر ہے )
213باب هَلْ تُصَلِّي الْمَرْأَةُ فِي ثَوْبٍ حَاضَتْ فِيهِ
حدیث 304
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ
قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ
عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ
عَنْ مُجَاهِدٍ
قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ مَا كَانَ لإِحْدَانَا إِلاَّ ثَوْبٌ وَاحِدٌ تَحِيضُ فِيهِ
فَإِذَا أَصَابَهُ شَىْءٌ مِنْ دَمٍ
قَالَتْ بِرِيقِهَا فَقَصَعَتْهُ بِظُفْرِهَا
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن نافع نے بیان کیا
انھوں نے عبداللہ ابن ابی نجیح سے
انھوں نے مجاہد سے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ
ہمارے پاس صرف ایک کپڑا ہوتا تھا
جسے ہم حیض کے وقت پہنتے تھے
جب اس میں خون لگ جاتا تو اس پر تھوک ڈال لیتے
اور
پھر اسے ناخنوں سے مسل دیتے
214باب الطِّيبِ لِلْمَرْأَةِ عِنْدَ غُسْلِهَا مِنَ الْمَحِيضِ
حدیث 305
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ
قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ
عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ
قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ أَوْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَةَ
عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ
قَالَتْ كُنَّا نُنْهَى أَنْ نُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ
إِلاَّ عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا
وَلاَ نَكْتَحِلَ وَلاَ نَتَطَيَّبَ وَلاَ نَلْبَسَ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلاَّ ثَوْبَ عَصْبٍ
وَقَدْ رُخِّصَ لَنَا عِنْدَ الطُّهْرِ إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ كُسْتِ أَظْفَارٍ
وَكُنَّا نُنْهَى عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ
قَالَ رَوَاهُ هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ
عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ
عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
ہم سے عبداللہ بن عبدالوہاب نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے حماد بن زید نے ایوب سختیانی سے
انھوں نے حفصہ سے
وہ ام عطیہ سے
آپ نے فرمایا کہ
ہمیں کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنے سے منع کیا جاتا تھا
لیکن
شوہر کی موت پر چار مہینے دس دن کے سوگ کا حکم تھا
ان دنوں میں ہم نہ سرمہ لگاتیں نہ خوشبو
اور
عصب ( یمن کی بنی ہوئی ایک چادر جو رنگین بھی ہوتی تھی ) کے علاوہ
کوئی رنگین کپڑا ہم استعمال نہیں کرتی تھیں
اور
ہمیں ( عدت کے دنوں میں ) حیض کے غسل کے بعد کست اظفار استعمال کرنے کی اجازت تھی
اور ہمیں جنازہ کے پیچھے چلنے سے منع کیا جاتا تھا
اس حدیث کو ہشام بن حسان نے حفصہ سے
انھوں نے ام عطیہ سے
انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے
215باب دَلْكِ الْمَرْأَةِ نَفْسَهَا إِذَا تَطَهَّرَتْ مِنَ الْمَحِيضِ وَكَيْفَ تَغْتَسِلُ، وَتَأْخُذُ فِرْصَةً مُمَسَّكَةً فَتَتَّبِعُ بِهَا أَثَرَ الدَّمِ
حدیث 306
حَدَّثَنَا يَحْيَى
قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ
عَنْ مَنْصُورِ ابْنِ صَفِيَّةَ
عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ
أَنَّ امْرَأَةً، سَأَلَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَنْ غُسْلِهَا مِنَ الْمَحِيضِ
فَأَمَرَهَا كَيْفَ تَغْتَسِلُ قَالَ
خُذِي فِرْصَةً مِنْ مِسْكٍ فَتَطَهَّرِي بِهَا
قَالَتْ كَيْفَ أَتَطَهَّرُ قَالَ
تَطَهَّرِي بِهَا
قَالَتْ كَيْفَ قَالَ
سُبْحَانَ اللَّهِ تَطَهَّرِي
فَاجْتَبَذْتُهَا إِلَىَّ فَقُلْتُ تَتَبَّعِي بِهَا أَثَرَ الدَّمِ
ہم سے یحییٰ بن موسیٰ نے بیان کیا
کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے منصور بن صفیہ سے
انھوں نے اپنی ماں صفیہ بنت شیبہ سے
وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ آپ نے فرمایا کہ
ایک انصاریہ عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ
میں حیض کا غسل کیسے کروں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
کہ
مشک میں بسا ہوا کپڑا لے کر اس سے پاکی حاصل کر
اس نے پوچھا
اس سے کس طرح پاکی حاصل کروں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
اس سے پاکی حاصل کر
اس نے دوبارہ پوچھا کہ کس طرح ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
سبحان اللہ !
پاکی حاصل کر
پھر میں نے اسے اپنی طرف کھینچ لیا
اور کہا کہ
اسے خون لگی ہوئی جگہوں پر پھیر لیا کر