آڈیو 1
باب كَيْفَ كَانَ بَدْءُ الْحَيْضِ
وَقَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
هَذَا شَىْءٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ
وَقَالَ بَعْضُهُمْ كَانَ أَوَّلُ مَا أُرْسِلَ الْحَيْضُ عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ
وَحَدِيثُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَكْثَرُ
203باب الأَمْرِ بِالنُّفَسَاءِ إِذَا نُفِسْنَ
حدیث 288
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ
قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ
قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ
قَالَ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ
يَقُولُ سَمِعْتُ عَائِشَةَ
تَقُولُ خَرَجْنَا لاَ نَرَى إِلاَّ الْحَجَّ، فَلَمَّا كُنَّا بِسَرِفَ حِضْتُ
فَدَخَلَ عَلَىَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا أَبْكِي قَالَ
مَا لَكِ أَنُفِسْتِ ". قُلْتُ نَعَمْ. قَالَ
إِنَّ هَذَا أَمْرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ
فَاقْضِي مَا يَقْضِي الْحَاجُّ
غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ
قَالَتْ وَضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ نِسَائِهِ
بِالْبَقَرِباب غَسْلِ الْحَائِضِ رَأْسَ زَوْجِهَا وَتَرْجِيلِهِ
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا
کہا ہم سے سفیان نے
کہا میں نے عبدالرحمٰن بن قاسم سے سنا
کہا میں نے قاسم سے سنا
وہ کہتے تھے میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا
آپ فرماتی تھیں کہ ہم حج کے ارادہ سے نکلے
جب ہم مقام" سرف" میں پہنچے تو میں حائضہ ہو گئی
اور
اس رنج میں رونے لگی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تمہیں کیا ہو گیا
کیا حائضہ ہو گئی ہو
میں نے کہا
ہاں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
یہ ایک ایسی چیز ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں کے لیے لکھ دیا ہے
اس لیے تم بھی حج کے افعال پورے کر لو
البتہ بیت اللہ کا طواف نہ کرنا
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی کی
(" سرف" ایک مقام مکہ سے چھ سات میل کے فاصلہ پر ہے )
204باب غسل الحائض رآس زوجھا و ترجیلہ
حدیث 289
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ
قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ
عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ
عَنْ أَبِيهِ
عَنْ عَائِشَةَ
قَالَتْ كُنْتُ أُرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا حَائِضٌ
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا
کہا ہمیں خبر دی مالک نے ہشام بن عروہ سے
وہ اپنے والد سے
وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتے ہیں کہ
آپ نے فرمایا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک کو
حائضہ ہونے کی حالت میں بھی کنگھا کیا کرتی تھی
حدیث 290
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى
قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ
أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ
أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي هِشَامٌ عَنْ عُرْوَةَ
أَنَّهُ سُئِلَ أَتَخْدُمُنِي الْحَائِضُ أَوْ تَدْنُو مِنِّي الْمَرْأَةُ وَهْىَ جُنُبٌ
فَقَالَ عُرْوَةُ كُلُّ ذَلِكَ عَلَىَّ هَيِّنٌ
وَكُلُّ ذَلِكَ تَخْدُمُنِي
وَلَيْسَ عَلَى أَحَدٍ فِي ذَلِكَ بَأْسٌ
أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّهَا كَانَتْ تُرَجِّلُ
تَعْنِي
رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهِيَ حَائِضٌ
وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حِينَئِذٍ مُجَاوِرٌ فِي الْمَسْجِدِ
يُدْنِي لَهَا رَأْسَهُ وَهْىَ فِي حُجْرَتِهَا
فَتُرَجِّلُهُ وَهْىَ حَائِضٌ
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کیا
انھوں نے کہا ابن جریج نے انہیں خبر دی
انھوں نے کہا مجھے ہشام بن عروہ نے عروہ کے واسطے سے بتایا کہ
ان سے سوال کیا گیا
کیا حائضہ بیوی میری خدمت کر سکتی ہے
یا ناپاکی کی حالت میں عورت مجھ سے نزدیک ہو سکتی ہے ؟
عروہ نے فرمایا میرے نزدیک تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے
اس طرح کہ عورتیں میری بھی خدمت کرتی ہیں
اور
اس میں کسی کے لیے بھی کوئی حرج نہیں
اس لیے کہ
مجھے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ
وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حائضہ ہونے کی حالت میں کنگھا کیا کرتی تھیں
اور
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مسجد میں معتکف ہوتے
آپ اپنا سر مبارک قریب کر دیتے
اور
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اپنے حجرہ ہی سے کنگھا کر دیتیں
حالانکہ وہ حائضہ ہوتیں
205باب قِرَاءَةِ الرَّجُلِ فِي حَجْرِ امْرَأَتِهِ وَهْىَ حَائِضٌ
وَكَانَ أَبُو وَائِلٍ يُرْسِلُ خَادِمَهُ وَهْيَ حَائِضٌ إِلَى أَبِي رَزِينٍ
فَتَأْتِيهِ بِالْمُصْحَفِ فَتُمْسِكُهُ بِعِلاَقَتِهِ
حدیث 291
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، سَمِعَ زُهَيْرًا
عَنْ مَنْصُورٍ ابْنِ صَفِيَّةَ
أَنَّ أُمَّهُ
حَدَّثَتْهُ أَنَّ عَائِشَةَ حَدَّثَتْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَتَّكِئُ فِي حَجْرِي وَأَنَا حَائِضٌ
ثُمَّ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا
انھوں نے زہیر سے سنا
انھوں نے منصور بن صفیہ سے کہ
ان کی ماں نے ان سے بیان کیا کہ
عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے بیان کیا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں سر رکھ کر قرآن مجید پڑھتے
حالانکہ میں اس وقت حیض والی ہوتی تھی
206 باب مَنْ سَمَّى النِّفَاسَ حَيْضًا
حدیث 292
حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ
قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ
عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ
عَنْ أَبِي سَلَمَةَ
أَنَّ زَيْنَبَ ابْنَةَ أُمِّ سَلَمَةَ
حَدَّثَتْهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ حَدَّثَتْهَا قَالَتْ
بَيْنَا أَنَا مَعَ النَّبِيِّ
صلى الله عليه وسلم مُضْطَجِعَةً فِي خَمِيصَةٍ إِذْ حِضْتُ
فَانْسَلَلْتُ فَأَخَذْتُ ثِيَابَ حِيضَتِي قَالَ
أَنُفِسْتِ
. قُلْتُ نَعَمْ
فَدَعَانِي فَاضْطَجَعْتُ مَعَهُ فِي الْخَمِيلَةِ
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے ہشام نے یحییٰ بن کثیر کے واسطہ سے بیان کیا
انھوں نے ابوسلمہ سے کہ
زینب بنت ام سلمہ نے ان سے بیان کیا
اور
ان سے ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے
کہ
میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک چادر میں لیٹی ہوئی تھی
اتنے میں مجھے حیض آ گیا
اس لیے میں آہستہ سے باہر نکل آئی اور اپنے حیض کے کپڑے پہن لیے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا تمہیں نفاس آ گیا ہے ؟
میں نے عرض کیا ہاں
پھر مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلا لیا
اور
میں چادر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لیٹ گئی
207باب مُبَاشَرَةِ الْحَائِضِ
حدیث 293
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ
قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ
عَنْ مَنْصُورٍ
عَنْ إِبْرَاهِيمَ
عَنِ الأَسْوَدِ
عَنْ عَائِشَةَ
قَالَتْ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَالنَّبِيُّ، صلى الله عليه وسلم مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ
كِلاَنَا جُنُبٌ. وَكَانَ يَأْمُرُنِي فَأَتَّزِرُ
فَيُبَاشِرُنِي وَأَنَا حَائِضٌ. وَكَانَ يُخْرِجُ رَأْسَهُ إِلَىَّ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ، فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے سفیان ثوری نے منصور بن معمر کے واسطے سے
وہ ابراہیم نخعی سے
وہ اسود سے
وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتے ہیں کہ
انھوں نے فرمایا میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن میں غسل کرتے تھے
حالانکہ دونوں جنبی ہوتے
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے حکم فرماتے
پس میں ازار باندھ لیتی
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ مباشرت کرتے
اس وقت میں حائضہ ہوتی
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سرمبارک میری طرف کر دیتے
اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف میں بیٹھے ہوئے ہوتے
اور
میں حیض کی حالت میں ہونے کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر مبارک دھو دیتی
حدیث 294
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ
قَالَ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ
قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ
هُوَ الشَّيْبَانِيُّ
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ
عَنْ أَبِيهِ
عَنْ عَائِشَةَ
قَالَتْ كَانَتْ إِحْدَانَا إِذَا كَانَتْ حَائِضًا
فَأَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُبَاشِرَهَا
أَمَرَهَا أَنْ تَتَّزِرَ فِي فَوْرِ حَيْضَتِهَا ثُمَّ يُبَاشِرُهَا
قَالَتْ وَأَيُّكُمْ يَمْلِكُ إِرْبَهُ كَمَا كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَمْلِكُ إِرْبَهُ
تَابَعَهُ خَالِدٌ وَجَرِيرٌ عَنِ الشَّيْبَانِيِّ
ہم سے اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا
کہا ہم سے علی بن مسہر نے
ہم سے ابواسحاق سلیمان بن فیروز شیبانی نے عبدالرحمٰن بن اسود کے واسطہ سے
وہ اپنے والد اسود بن یزید سے
وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ
آپ نے فرمایا ہم ازواج میں سے کوئی جب حائضہ ہوتی
اس حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر مباشرت کا ارادہ کرتے تو
آپ صلی اللہ علیہ وسلم ازار باندھنے کا حکم دے دیتے
باوجود حیض کی زیادتی کے
پھر بدن سے بدن ملاتے
آپ نے کہا
تم میں ایسا کون ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح اپنی شہوت پر قابو رکھتا ہو
اس حدیث کی متابعت خالد اور جریر نے شیبانی کی روایت سے کی ہے
( یہاں بھی مباشرت سے ساتھ لیٹنا بیٹھنا مراد ہے )
حدیث 295
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ
قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ
قَالَ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ
قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ
قَالَ سَمِعْتُ مَيْمُونَةَ
كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
إِذَا أَرَادَ أَنْ يُبَاشِرَ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِهِ أَمَرَهَا
فَاتَّزَرَتْ وَهْىَ حَائِضٌ
وَرَوَاهُ سُفْيَانُ عَنِ الشَّيْبَانِيِّ
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا
انھوں نے کہا
ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا
انھوں نے کہا
ہم سے ابواسحاق شیبانی نے بیان کیا
انھوں نے کہا
ہم سے عبداللہ بن شداد نے بیان کیا
انھوں نے کہا
میں نے میمونہ سے سنا
انھوں نے کہا کہ
جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں میں سے کسی سے مباشرت کرنا چاہتے
اور
وہ حائضہ ہوتی
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے
وہ پہلے ازار باندھ لیتیں
اور
سفیان نے شیبانی سے اس کو روایت کیا ہے
208باب تَرْكِ الْحَائِضِ الصَّوْمَ
حدیث 296
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ
قَالَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ
قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدٌ
هُوَ ابْنُ أَسْلَمَ ـ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ
قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي أَضْحًى
أَوْ فِطْرٍ
إِلَى الْمُصَلَّى
فَمَرَّ عَلَى النِّسَاءِ فَقَالَ
يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ
فَإِنِّي أُرِيتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ
فَقُلْنَ وَبِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ
تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ
وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ
مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَذْهَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الْحَازِمِ مِنْ إِحْدَاكُنَّ
قُلْنَ وَمَا نُقْصَانُ دِينِنَا وَعَقْلِنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ
أَلَيْسَ شَهَادَةُ الْمَرْأَةِ مِثْلَ نِصْفِ شَهَادَةِ الرَّجُلِ
قُلْنَ بَلَى
قَالَ
فَذَلِكَ مِنْ نُقْصَانِ عَقْلِهَا
أَلَيْسَ إِذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ وَلَمْ تَصُمْ
قُلْنَ بَلَى
قَالَ
فَذَلِكَ مِنْ نُقْصَانِ دِينِهَا
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا
انھوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا
انھوں نے کہا مجھے زید نے اور یہ زید اسلم کے بیٹے ہیں
انھوں نے عیاض بن عبداللہ سے
انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے کہ
آپ نے فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدالاضحی یا عیدالفطر میں عیدگاہ تشریف لے گئے
وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے پاس سے گزرے
اور فرمایا
اے عورتوں کی جماعت ! صدقہ کرو
کیونکہ میں نے جہنم میں زیادہ تم ہی کو دیکھا ہے
انھوں نے کہا یا رسول اللہ ! ایسا کیوں ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لعن طعن بہت کرتی ہو
اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو
باوجود عقل اور دین میں ناقص ہونے کے میں نے تم سے زیادہ کسی کو بھی
ایک عقلمند اور تجربہ کار آدمی کو دیوانہ بنا دینے والا نہیں دیکھا
عورتوں نے عرض کی
کہ
ہمارے دین اور ہماری عقل میں نقصان کیا ہے یا رسول اللہ ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی سے نصف نہیں ہے ؟
انھوں نے کہا
جی ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بس یہی اس کی عقل کا نقصان ہے
پھر آپ نے پوچھا کیا ایسا نہیں ہے کہ
جب عورت حائضہ ہو تو نہ نماز پڑھ سکتی ہے نہ روزہ رکھ سکتی ہے
عورتوں نے کہا ایسا ہی ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہی
اس کے دین کا نقصان ہے