پارہ 5 والمُحصنت
النساء (مدنیہ )
رکوع 14
آیات 113سے 115
اے نبیﷺ
اگر
اللہ کا فضل تم پر نہ ہوتا
اور
اُس کی رحمت تمہارے شاملِ حال نہ ہوتی
تو ان میں سےایک
گروہ نے تو تمہیں
غلط فہمی میں مبتلا کرنے کا فیصلہ تو
کر ہی لیا تھا
حالانکہ
درحقیقت
وہ خود اپنے سوا کسی کو
غلط فہمی میں مبتلا نہیں کررہے تھے
اور
تمہارا کوئی نقصان نہ کر سکتے تھے
اللہ نے تم پر
کتاب اور حکمت نازل کی ہے
اور
تم کو وہ کچھ بتایا ہے
جو تمہیں معلوم نہ تھا
اور
ٌاس کا فضل تم پر بہت ہے
لوگوں کی خفیہ سرگوشیوں میں
اکثر وبیشتر
کوئی بھلائی نہیں ہوتی
ہاں
اگر
کوئی پوشیدہ طور پر
صدقہ و خیرات کی تلقین کرے
یا
کسی نیک کام کے لیے
یا
لوگوں کے معاملات میں
اصلاح کرنے کے لیے
کسی سے کہے تو
یہ البتہ بھلی بات ہے
اور
جو کوئی
اللہ کی رضا جوئی کے لیے ایسا کرے گا
اسے ہم بڑا اجر عطا کریں گے
اگر
وہ شخص رسولﷺ کی مخالفت پر کمر بستہ ہو
اور
اہلِ ایمان کی روش کے سوا
کسی اور روش پر چلے
درآں حالانکہ
اس پر راہِ راست واضح ہو چکی ہو تو
اُس کو ہم اسی طرف چلائیں گے
جدھر وہ خود پھِر گیا
اور
اُسے جہنم میں جھونکیں گے
جو بد ترین جائے قرار ہے