پارہ 5 والمُحصنت
النساء (مدنیہ )
رکوع 13
آیات 105سے 112
اے نبی ﷺ
ہم نے یہ کتاب ِ حق کے ساتھ
تمہاری طرف نازل کی ہے
تاکہ
جو راہِ راست
اللہ نے تمہیں دکھائی ہے
اس کے مطابق
لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو
تمﷺ بد دیانت لوگوں کی طرف سے
جھگڑنے والے نہ بنو
اور
اللہ سے درگزر کی درخواست کرو
وہ بڑا درگزر فرمانے والا اور رحیم ہے
جو لوگ اپنے نفس کی خیانت کرتے ہیں
تم ان کی حمایت نہ کرو
اللہ کو ایسا شخص پسند نہیں ہے
جو خیانت کار اور معصیت پیشہ ہو
کہ
یہ لوگ
انسانوں سے اپنی حرکات چھپا سکتے ہیں
مگر
اللہ سے نہیں چھپا سکتے
وہ تو اُس وقت بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے
جب یہ راتوں کو چھپ کر
اسکی مرضی کے خلاف مشورے کرتے ہیں
ان کے سارے اعمال پر
اللہ محیط ہے
تم لوگوں نے
ان مجرموں کی طرف سے
دنیا کی زندگی میں تو جھگڑا کر لیا
مگر
قیامت کے روز اُن کے لئے
اللہ سے کون جھگڑا کرے گا ؟
آخر وہاں کون ان کا وکیل ہوگا ؟
اگر
کوئی شخص برا فعل کر گزرے
یا
اپنے نفس پر ظلم کر جائے
اور
اس کے بعد
اللہ سے درگزر کی درخواست کرے تو
اللہ کو درگزر کرنے والا اور رحیم پائے گا
مگر
جو برائی کمائے
تو
اُس کی یہ کمائی اسی کے لیے وبال ہوگی
اللہ کو سب باتوں کی خبر ہے
اور
وہ حکیم و دانا ہے
پھر جس نے کوئی خطا یا گناہ کر کے
اس کا الزام کسی بے گناہ پر تھوپ دیا
اس نے تو بڑے بہتان
اور
صریحا گناہ کا بھار سمیٹ لیا