پارہ 5 والمُحصنت

النساء (مدنیہ )

رکوع 5

آیات 51 سے 59

  کیا تم نے اُن لوگوں کو نہیں دیکھا

جنہیں

کتاب کے علم میں سے کچھ حصہ دیا گیا ہے

اور

اُن کا حال یہ ہے کہ

جبت اور طاغوت کو مانتے ہیں

اور

کافروں کے متعلق کہتے ہیں

کہ

ایمان لانے والوں سے تو

یہی زیادہ صحیح راستے پر ہیں

ایسے ہی لوگ ہیں جِن پر

اللہ نے لعنت کی ہے

اور

جس پر اللہ لعنت کر دے

پھر

تم اُس کا کوئی مددگار نہیں پاؤ گے

کیا

حکومت میں اُن کا کوئی حصہ ہے

اگر

ایسا ہوتا تو

یہ دوسروں کو ایک

پھوٹی کوڑی تک نہ دیتے

پھر کیا یہ دوسروں سے

اس لئے حسد کرتے ہیں

کہ

اللہ نے انہیں

اپنے فضل سے نواز دیا؟

اگر

یہ بات ہے تو انہیں معلوم ہو

کہ

ہم نے ابراہیم کی اولاد کو کتاب

اور

حِکمت عطا کی اور ملکِ عظیم بخش دیا

مگر

اُن میں سے کوئی اِس پر ایمان لایا

اور

کوئی اُس سے منہ موڑ گیا

اور

منہ موڑنے والوں کے لیے تو

بس جہنم کی بھڑکتی ہوئی

آگ ہی کافی ہے

جن لوگوں نے

ہماری آیات کو ماننے سے انکار کر دیا ہے

انہیں

بالیقین ہم آگ میں جھونکیں گے

اور

جب ان کے بدن کی کھال گل جائے گی

تو

اِس کی جگہہ دوسری کھال پیدا کر دیں گے

تا کہ

وہ خوب عذاب کا مزا چکھیں

اللہ بڑی قدرت رکھتا ہے

اور

اپنے فیصلوں کو عمل میں لانے کی

حِکمت خوب جانتا ہے

اور

جِن لوگوں نے ہماری آیات کو مان لیا

اور

نیک عمل کئے

ان کو ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے

جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی

جہاں

وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے

اور

اُن کو پاکیزہ بیویاں ملیں گی

اور

انہیں ہم گھنی چھاؤں میں رکھیں گے

مسلمانو !!

اللہ تمہیں حکم دیتا ہے

کہ

امانتیں اہلِ امانت کے سپرد کر دو

اور

جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو

تو

عدل کے ساتھ فیصلہ کرو

اللہ

تم کو نہایت عمدہ نصیحت کرتا ہے

اور یقینا

اللہ سب کچھ سنتا اور دیکھتا ہے

اے لوگو

جو ایمان لائے ہو اطاعت کرو

اللہ کی اور اطاعت کرو

رسول ﷺ کی

اُن لوگوں کی جو

تم میں سے صاحبِ امر ہوں

پھر

اگر

تمہارے درمیان کسی معاملہ میں

نزع ہو جائے تو اُسے

اللہ اور رسولﷺ کی طرف پھیر دو

اگر تم واقعی

اللہ اور روزِ آخر پر ایمان رکھتے ہو

یہی ایک صحیح طریقہ کار ہے

اور

انجام کے اعتبار سے بھی بہتر ہے