پارہ 5 والمُحصنت
النساء (مدنیہ )
رکوع 4
آیات 43 سے 50
اے لوگو
جو ایمان لائے ہو
جب تم نشے کی حالت میں ہو
تو نماز کے قریب نہ جاؤ
نماز اُس وقت پڑہنی چاہیے
کہ
جب تم جانو کہ
تم کیا کہہ رہے ہو
اور
اِسی طرح جنابت کی حالت میں بھی
نماز کے قریب نہ جاؤ
جب تک کہ غسل نہ کر لو
الِاّ
یہ کہ
راستہ سے گزرتے ہو
اور
اگر کبھی ایسا ہو کہ
تم بیمار ہو یا سفر میں ہو
یا
تم میں سے کوئی شخص
رفع حاجت کر کے آئے
یا تم نے عورتوں سے لمس کیا ہو
اور
پھر پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو
اور
اِس سے اپنے چہروں اور ہاتھوں پر مسح کر لو
بے شک
اللہ نرمی سے کام لینے والا
اور
بخشش فرمانے والا ہے
تم نے اُن لوگوں کو بھی دیکھا
جنہیں کتاب کے علم کا کچھ حصہ دیا گیا ہے
وہ خود ضلالت کے خریدار بنے ہوئے ہیں
اور
چاہتے ہیں
کہ
تم بھی راہ گُم کردو
اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے
اور
تمہاری حمایت اور مددگاری کے لیے
اللہ ہی کافی ہے
جن لوگوں نے یہودیت کا طریقہ اختیار کیا ہے
اُن میں سے کچھ لوگ ہیں
جو الفاظ کو
اُن کے مہر سے پھیر دیتے ہیں
اور
دینِ حق کے خلاف نیش زنی کرنے کے لیے
اپنی زبانوں کو توڑ موڑ کر کہتے ہیں
سمعنا و عصینا
اور
اسمع غیر مُسمع
اور
راعِنا
حالانکہ
اگر وہ کہتے
سمعنا واطعنا اور اسِمع اوراُنضرنا
ٌتو یہ اُنہی کے لیے بہتر تھا
اور
زیادہ راست بازی کا طریقہ تھا
مگر
اُن پر تو
اُن کی باطل پرستی کی بدولت
اللہ کی پھٹکار پڑی ہوئی ہے
اس لئے وہ کم ہی ایمان لاتے ہیں
اے وہ لوگو
جنہیں کتاب دی گئی تھی
مان لو
اِس کتاب کو جو ہم نے اب نازل کی ہے
اور
جو اُس کتاب کی تصدیق و تائید کرتی ہے
جو تمہارے پاس پہلے سے موجود تھی
اس پر ایمان لے آؤ
قبل اس کے کہ
ہم چہرے بگاڑ کر پیچھے پھیر دیں
یا اُن کو
اُسی طرح لعنت زدہ کر دیں
جس طرح سبت والوں کے ساتھ ہم نے کیا تھا
اور
یاد رکھو
اللہ کا حکم نافذ ہو کر رہتا ہے
اللہ بس شرک ہی کو معاف نہیں کرتا
اِس کے ماسوا
دوسرے جس قدر گناہ ہیں
وہ جس کیلئے چاہتا ہے معاف کر دیتا ہے
اللہ کے ساتھ جس نے کسی
اور کو شریک ٹھہرایا
اس نے تو بہت ہی بڑا جھوٹ تصنیف کیا
اور
بڑے سخت گناہ کی بات کی تم نے
اُن لوگوں کو بھی دیکھا
جو بہت اپنی پاکیزگی نفس کا دم بھرتے ہیں ؟
حالانکہ
پاکیزگی تو
اللہ ہی جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے
اور
(انہیں جو پاکیزگی نہیں ملتی تو درحقیقت )
اُن پر ذرا برابر ظلم نہی کیا جاتا
دیکھو تو سہی یہ
اللہ پر بھی جھوٹے افتراء
گھڑنے سے نہیں چوکتے
اور
اُن سے صریحا گناہ گار ہونے کے لیے
ایک ہی گناہ کافی ہے