تلک الرسل

سورہ آلِ عمران (مدنی )

رکوع 13

آیات 42 سے54

پھر وہ وقت آیا

جب مریمؑ سے فرشتوں نے آکر کہا

اے مریمؑ

اللہ نے تجھے برگزیدہ کیا

اور

پاکیزگی عطا کی

اور

تمام دنیا کی عورتوں پر

تجھ کو ترجیح دے کر

اپنی خدمت کیلئے چُن لیا

اے مریمؑ ٌ

اپنے رب کی تابع فرمان بن کر رہ

اس کے آگے سربسجود ہو

اور

جو بندے اُس کے حضور جھکنے والے ہیں

اُن کے ساتھ تو بھی جھک جا

اے نبی ﷺ یہ غائب کی خبریں ہیں

جو

ہم تم کو وحی کے ذریعے سے بتا رہے ہیں

ورنہ تم اُس وقت وہاں موجود نہ تھے

جب ہیکل کے خادم یہ فیصلہ کرنے کیلئے

کہ

مریمؑ کا سرپرست کون ہو؟

اپنے اپنے قلم پھینک رہے تھے

اور نہ تم

اُس وقت حاضر تھے جب اُن کے درمیان جھگڑا برپا تھا

اور

ٌ جب فرشتوں نے کہا

اے مریمؑ

اللہ تجھے اپنے ایک فرمان کی خوشخبری دیتا ہے

اُس کا نام مسیح عیسیٰؑ بن مریمؑ ہوگا

دنیا اور آخرت میں معزز ہوگا

اللہ کے مقرب بندوں میں شمار کیا جائے گا

لوگوں سے گہوارے میں بھی کلام کرے گا

اور

بڑی عمر کو پہنچ کر بھی

اور

وہ ایک مرد صالح ہوگا

یہ سُن کرمریمؑ بولی

پروردگار

میرے ہاں بچہ کہاں سے ہوگا

مجھے تو کسی مرد نےہاتھ تک نہیں لگایا

جواب ملا

ایسا ہی ہوگا

اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے

وہ جب کسی کام کرنے کا فیصلہ فرماتا ہے

تو بس کہتا ہے

کہ

ہو جا

اور

وہ ہو جاتا ہے

(فرشتوں نے پھر اپنے سلسلہ کلام میں کہا )

اور

اللہ اُسے کتاب و حِکمت کی تعلیم دے گا

تورات اور انجیل کا علم سکھائے گا

اور

بنی اسرائیل کی طرف اپنا رسول مقرر کرے گا

(اور جب وہ بحیثیتِ رسول بنی اسرائیل کے پاس آیا تو اس نے کہا )

میں تمہارے رب کی طرف سے

تمہارے پاس نشانی لے کر آیا ہوں

میں تمہارے سامنے

مٹی سے پرندے کی صورت کا ایک مجسمہ بناتا ہوں

اور

اُس میں پھونک مارتا ہوں

وہ

اللہ کے حکم سے پرندہ بن جاتا ہے

میں اللہ کے حکم سے

مادرذاد اندھے اور کوڑی کو اچھا کرتا ہوں

اور

اُس کے اِذن سے مردے کو زندہ کرتا ہوں

میں تمہیں بتاتا ہوں کہ تم کیا کھاتے ہو

اور

ٌکیا اپنے گھروں میں ذخیرہ کر کے رکھتے ہو

اِس میں تمہارے لئے کافی نشانی ہے

اگر تم ایمان لانے والے ہو

اور

میں اس تعلیم و ہدایت کی تصدیق کرنے والا بن کر آیا ہوں

جو تورات میں اس وقت سے میرے زمانے میں موجود ہے

اور

اسی لئے آیا ہوں

کہ ٌتمہارے لئے

بعض اُن چیزوں کو حلال کردوں

جو تم پرحرام کر دی گئی تھیں

دیکھو

میں تمہارے رب کی طرف سے

تمہارے پاس نشانی لے کر آیا ہوں

لہٰذا

اللہ سے ڈرو اورمیری اطاعت کرو

اللہ میرا رب بھی ہے

اور

تمہارا رب بھی

لہٰذا

تم اسی کی بندگی اختیار کرو

یہ سیدھا راستہ ہے

جب عیسیٰ ؑ نے محسوس کیا

کہ

بنی اسرائیل کفر و انکار پر آمادہ ہیں

تو

اُس نے کہا

کون اللہ کی راہ میں میرا مددگار ہوتا ہے؟

حواریوں نے جواب دیا

ہم اللہ کے مددگار ہیں ہم اللہ پر ایمان لائے آپ گواہ رہیں

کہ

ہم مسلم (اللہ کے آگے سرِاطاعت جھکا دینے والے ہیں )

مالک فرمان تو نے نازل کیا ہے

ہم نے اُسے مان لیا

اور

رسول کی پیروی قبول کی

ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ لے

پھر

بنی اسرائیل (مسیح کے خلاف) خفیہ تدابیریں کرنے لگے

جواب میں اللہ نے اپنی خفیہ تدبیر کی

اور

ایسی تدبیروں میں

اللہ سب سے بڑھ کر ہے