تلک الرسل

سورہ آلِ عمران (مدنی )

رکوع 12

آیات 31 سے 41

اے نبی ﷺ لوگوں سے کہہ دو

کہ

اگر

تم حقیقت میں اللہ سے محبت رکھتے ہو

تو میری پیروی اختیار کرو

اللہ تم سے محبت کرے گا

ٌاور

تمہاری خطاؤں سے درگزر فرمائے گا

وہ بڑا معاف کرنے والا اور رحیم ہے

اُن سے کہو

کہ

اللہ اور رسولﷺ کی اطاعت قبول کرو

پھر

اگر

وہ تمہاری یہ دعوت قبول نہ کریں

تو یقینا یہ ممکن نہیں ہے

کہ

اللہ ایسے لوگوں سے محبت کرے

جو اس کی اور اُس کے رسول کی

اطاعت سے انکار کرتے ہوں

اللہ نے

آدمؑ اور نوح ؒ اور آلِ ابراہیمؑ

اور آلِ عمرانؑ کو تمام دنیا والوں پر ترجیح دے کر

( اپنی رسالت کیلئے ) منتخب کیا تھا

یہ ایک سلسلے کے لوگ تھے

جو ایک دوسرے کی نسل سے پیدا ہوئے تھے

اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے

( وہ اس وقت سن رہا تھا )

جب عمران کی عورت کہہ رہی تھی

کہ

میرے پروردگار

اس بچے کو جو میرے پیٹ میں ہے

تیری نذر کرتی ہوں

وہ تیرے ہی کام کیلئے وقف ہوگا

میری اس پیشکش کو قبول فرما

تو سننے اور جاننے والا ہے

ٌپھر

جب

وہ بچی اُس کے ہاں پیدا ہوئی تو اُس نے کہا

مالک

میرے ہاں تو لڑکی پیدا ہوگئی ہے

حالانکہ

جو کچھ اس نے جنا تھا

اللہ کو اُس کی خبر تھی

اور

لڑکا لڑکی کی طرح نہیں ہوتا

خیر

میں نے اِس کا نام مریم رکھ دیا ہے

اور

اُسے اور اس کی آئیندہ نسل کو

شیطان مردود کے فتنے سے تیری پناہ میں دیتی ہوں

آخر کار

اس کے رب نے

اس لڑکی کو بخوشی قبول فرما لیا

اُسے بڑی اچھی لڑکی بنا کر اٹھایا

اور

زکریاؑ کو اسکا سرپرست بنا دیا

زکریاؑ جب کبھی اس کے پاس محراب میں جاتے تو

اِس کے پاس کچھ نہ کچھ کھانے پینے کا سامان پاتے

پوچھتے

مریم

یہ تیرے پاس کہاں سے آیا ؟

وہ جواب دیتی

اللہ کے پاس سے آیا ہے

اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے

یہ حال دیکھ کر زکریاؑ نے اپنے رب کو پکارا

پروردگار

اپنی قدرت سے مجھے نیک اولاد عطا کر

تو ہی دعا سننے والا ہے

جواب میں فرشتوں نے آواز دی

جب کہ وہ

محراب میں کھڑا نماز پڑھ رہا تھا

کہ

اللہ تجھے یحییٰ کی خوشخبری دیتا ہے

وہ

اللہ کی طرف سے ایک فرمان کی

تصدیق کرنے والا بن کر آئے گا

اُس میں سرداری و بزرگی کی شان ہوگی

کمال درجہ کا ضابط ہوگا

نبوت سے سرفراز ہوگا

اور

صالحین میں شمار کیا جائے گا

زکریا ؑ نے کہا

پروردگار

بھلا میرے ہاں لڑکا کہاں سے ہوگا

میں تو بہت بوڑھا ہو چکا ہوں

اور

میری بیوی بانجھ ہے

جواب ملا

ایسا ہی ہوگا

اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے

عرض کیا

مالک

پھر کوئی نشانی میرے لئے مقرر فرما دے

تم تین دن تک لوگوں سے

اشارے کے سوا کوئی بات چیت نہ کرو گے

( یا نہ کر سکو گے )

اس دوران میں

اپنے رب کو بہت یاد کرنا

اور

صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہنا