فمن اظلم 24

المومن مکیة 40

رکوع 9

آیات 28 سے 37

اس موقعے پر

آلِ فرعون میں سے ایک

مومن شخص جو

اپنا ایمان چھپائے ہوئے تھا

بول اٹھا

کیا تم ایک شخص کو

صرف اس بنا پر قتل کر دو گے

کہ

وہ کہتا ہے

میرا ربّ اللہ ہے؟

حالانکہ

وہ تمہارے ربّ کی طرف سے

بینات لے آیا

اگر

وہ جھوٹا ہے تو

اس کا جھوٹ خود

اسی پر پلٹ پڑے گا

لیکن

اگر

وہ سچا ہے

تو

جن ہولناک ناتئج کا

وہ تم کو خوف دلاتا ہے

ان میں سے کچھ تو

تم پر ضرور ہی آ جائیں گی

اللہ کسی ایسے شخص کو

ہدایت نہیں دیتا

جو حد سے گزر جانے والا ہو

اور

کذّاب ہو

اے میری قوم کے لوگو

آج تمہیں باشاہی حاصل ہے

اور

زمین میں تم غالب ہو

لیکن اگر

اللہ کا عذاب ہم پر آگیا

تو پھر کون ہے

جو ہماری مدد کرسکے گا

فرعون نے کہا

میں تو تم لوگوں کو

وہی رائے دے رہا ہوں

جو مجھے مناسب نظر آتی ہے

اور

میں اُسی راستے کی طرف

تمہاری رہنمائی کرتا ہوں

جو ٹھیک ہے

وہ شخص جو ایمان لایا تھا

اس نے کہا

اے میری قوم کے لوگو

مجھے خوف ہے

کہ

کہیں

تم پر وہ دن نہ آجائے

جو اس سے پہلے

بہت سے جتھوں پر آچکا ہے

جیسا دن قومِ نوحؑ اور عاد اور ثمود

اور

ان کے بعد والی قوموں پر آیا تھا

اور

یہ حقیقت ہے کہ

اللہ اپنے بندوں پر

ظلم کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا

اے قوم مجھے ڈر ہے کہیں

تم پر

فریاد و فغاں کا دن نہ آجائے

جب تم ایک دوسرے کو پُکارو گے

اور

بھاگے بھاگے پھرو گے

مگر

اُس وقت اللہ سے بچانے والا

کوئی نہ ہوگا

سچ یہ ہے کہ

جسے اللہ بھٹکا دے

اُسے پھر

کوئی راستہ دکھانے والا نہیں ہوتا

اس سے پہلے

یوسفؑ تمہارے پاس

بینات لے کر آئے تھے

مگر

تم ان کی لائی ہوئی

تعلیم کی طرف سے

شک ہی میں پڑے رہے

پھر

جب اُن کاانتقال ہوگیا

تو تم نے کہا

اب اُن کے بعد

اللہ کا کوئی رسول ہرگز نہ بھیجے گا

اسی طرح

اللہ اُن سب کو

گمراہی میں ڈال دیتا ہے

جو حد سے گزرنے والے

اور

شکی ہوتے ہیں

اور

اللہ کی آیات میں

جھگڑے کرتے ہیں

بغیر

اس لیے کے

ان کے پاس کوئی

سند یا دلیل آئی ہو

یہ رویہ

اللہ اور ایمان لانے والوں کے نزدیک

سخت مبغوض ہے

اس طرح

اللہ ہر مُتکّبر اور جبار کے دل پر

ٹھّپہ لگا دیتا ہے

فرعون نے کہا

اے ہامان میرے لیے ایک بلند عمارت بنا

تا کہ

میں راستوں تک پہنچ سکوں

آسمانوں کے راستے تک

اور

موسیٰؑ کےاللہ کو جھانک کر دیکھوں

مجھے تو یہ موسٰیؑ

جھوٹا ہی معلوم ہوتا ہے

اس طرح فرعون کے لیے

اس کی بد عملی خوشنما بنا دی گئی

اور

وہ راِ راست سے روک دیا گیا

فرعون کی ساری چالبازی( اس کی اپنی )

تباہی کے راستہ ہی

میں صرف ہوئی