ومن یقنت 22
سورة السبا مکیة 34
رکوع 10
آیات 31 سے 36
یہ کافر کہتے ہیں کہ ہم ہرگز قرآن کو نہ مانیں گے٬
اور
نہ اس سے پہلے آئی ہوئی
کسی کتاب کو تسلیم کریں گے
کاش تم دیکھو
اُن کا حال
اُس وقت جب یہ ظالم اپنے
ربّ کے حضور کھڑے ہوں گے
اس وقت یہ
ایک دوسرے پر الزام دھریں گے
جو لوگ
دنیا میں دبا کر رکھے گئے تھے
وہ بڑے بننے والوں سے کہیں گے
کہ
اگر
تم نہ ہوتے تو
ہم مومن ہوتے
وہ بڑے
ان دبے ہوئے لوگوں کو
جواب دیں گے
کیا ہم نے تمہیں
اُس ہدایت سے روکا تھا
جو تمہارے پاس آئی تھی؟
نہیں
بلکہ تم
خود مجرم تھے
وہ دبے ہوئے لوگ
اُن بڑے بننے والوں سے کہیں گے
نہیں٬
بلکہ
شب وروز کی مکاری تھی
٬جب تم ہم سے کہتے تھے
کہ
ہم اللہ سے کُفر کریں
اور
دوسروں کواس کا ہمسر ٹھہرائیں
آخرکار٬
جب یہ لوگ عذاب دیکھیں گے
تو
اپنے دِلوں میں پچھتائیں گے
اور
ہم ان منکرین کے گلوں میں طوق ڈال دیں گے
کیا لوگوں کو
اس کےسوا بدلہ دیا جا سکتا ہے
کہ
جیسے اعمال اُن کے تھے
ویسے ہی جزا وہ پائیں؟
کبھی ایسا نہیں ہوا
کہ
ہم نے کسی بستی میں
ایک خبردار کرنے والابھیجا ہو
اور
اس بستی کےکھاتے پیتے لوگوں نے یہ نہ کہا ہو
ٌکہ
جو پیغام تم لے کر آئے ہو
اس کو ہم نہیں مانتے
انھوں نے ہمیشہ یہی کہا ہے
کہ
٬ہم تم سے زیادہ مال و اولاد رکھتے ہیں
اور
ہم ہرگزسزا پانے والے نہیں ہیں
اے نبیﷺ اِن سے کہو
میرا ربّ جِسے چاہتا ہے
نپا تُلا عطا کرتا ہے
مگر
اکثر لوگ
اس کی حقیقت کو نہیں جانتے