ومن یقنت 22

سورة السبا مکیة 34

رکوع 9

آیات 22 سے 30

اے نبی(ان مشرکین سے) کہو

کہ

پُکارو

دیکھو

اپنے اِن معبودوں کو

جنھیں تم

اللہ کے سوا

اپنا معبود سمجھے بیٹھے ہو

وہ نہ آسمانوں میں

کسی ذرہ برابر چیز کے مالک ہیں

نہ زمین میں

وہ آسمانوں اور زمین کی ملکیت میں

شریک بھی نہیں ہیں

اُن میں سے کوئی

اللہ کا مددگار بھی نہیں ہے

اور

اللہ کے ہاں

کسی کی شفاعت بھی

کسی کے لیے نافع نہیں ہو سکتی

اُس شخص کے

جس کے لیے

اللہ نے سفارش کی اجازت دی ہو

حتیٰ کہ

جب لوگوں کے دِلوں سے گھبراہٹ دور ہوگی

تو

وہ (سفارش کرنے والوں سے) پوچھیں گے

کہ

تمہارے ربّ نے کیا جواب دیا

وہ کہیں گے

کہ

ٹھیک جواب ملا

اور

وہ بزرگ و برتر ہے٬

(اےنبی) اُن سے پوچھو

کون تم کو آسمانوں

اور

زمین میں سے رزق دیتا ہے ؟

کہو

اللہ

اب لامحالہ ہم ہیں

اور

تم میں سے کوئی ایک ہی ہدایت پر ہے

یا کھلی گمراہی میں پڑا ہوا ہے

ان سے کہو جو قصور ہم نے کیا ہو

اس کی کوئی بازپُرس تم سے نہ ہوگی

اور

جو کچھ تم کر رہے ہ

٬ اس کی جواب طلبی ہم سے نہیں کی جائے گی

کہو ہمارا ربّ ہمیں جمع کرے گا

پھر

ہمارے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ کر دے گا

وہ ایسا زبردست حاکم ہے

جو سب کچھ جانتا ہے٬

اِن سے کہو

ذرا مجھے دکھاؤ تو سہی

وہ کون سی ہستیاں ہیں

جنہیں تم نے

ان کے ساتھ شریک لگا رکھا ہے٬

ہرگز نہیں

زبردست اور دانا تووہ بس

اللہ ہی ہے

اور

(اے نبیﷺ) ہم نے تم کو

تمام انسانوں کے لیے

بشیر و نزیر بنا کر بھیجا ہے

مگر اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں

یہ لوگ تم سے کہتے ہیں

کہ

وہ (قیامت) کا وعدہ کب پورا ہوگا

اگر تم سچے ہو؟

کیا تمہارے لیے

ایک ایسے دن کی میعاد مقرر ہے

جس کے آنے میں

نہ ایک گھڑی بھر کی تاخیر

تم کر سکتے ہو

اور

نہ ایک گھڑی بھر پہلے اُسے لاسکتے ہو؟