امن خلق 20
سورة القصص مکیة 29
رکوع 10
آیات 51 سے 60
بھلا
وہ شخص جس سے ہم نے
اچھا وعدہ کیا ہوا
اور
وہ اسے پانے والا ہو
کبھی اُس شخص کی طرح ہو سکتا ہے
جسے ہم نے صرف حیاتِ دنیا کا
سروسامان دے دیا ہو
اور
پھر
وہ قیامت کے روز
سزا کےلیے پیش کیا جانے والا ہو
اور
(بھول نہ جائیں یہ لوگ)
اُس دن کو جب
کہ
وہ ان کو پُکارے گا
اور پوچھے گا
کہاں ہیں میرے وہ شریک
جن کا تم گمان رکھتے تھے؟
یہ قول جن پر چسپاں ہوگا
وہ کہیں گے
اے ہمارے ربّ
بے شک
یہی لوگ ہیں
جن کو ہم نے گمراہ کیا تھا
انھیں
ہم نے اُسی طرح گمراہ کیا
جیسے ہم خود گمراہ ہوئے
ہم آپ کے سامنے
برآت کا اظہار کرتے ہیں
یہ
ہماری تو بندگی نہیں کرتے تھے
پھر اِن سے کہا جائےگا
کہ
پُکارو اپنے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کو
یہ انھیں پُکاریں گے٬
مگر
وہ ان کو کوئی جواب نہ دیں گے
اور
یہ لوگ عذاب دیکھ لیں گے
کاش
یہ ہدایت اختیار کرنے والے ہوتے
اور
( فراموش نہ کریں یہ لوگ ) وہ دن
جبکہ
وہ ان کو پُکارے گا
اور
پوچھے گا
کہ
جو رسول بھیجے گئے تھے
انھیں تم نے کیا جواب دیاتھا؟
اُس وقت کوئی جواب ان کو نہ سوجھے گا
اور نہ
یہ آپس میں ایک دوسرے سے
پوچھ ہی سکیں گے
البتہ
جس نے آج توبہ کر لی
اور
ایمان لے آیا
اور
نیک عمل کیے وہی یہ توقع کر سکتا ہے
کہ
وہاں فلاح پانے والوں میں سے ہوگا
تیرا ربّ پیدا کرتا ہے
جو کچھ چاہتا ہےوہ
(وہ خود ہی اپنے کام کے لیے جسے چاہتا ہے )
منتخب کر لیتا ہے
یہ انتخاب ان لوگوں کے
کرنے کا کام نہیں ہے
اللہ
پاک ہے اور بالاتر ہے
اُس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں؟
تیرا ربّ جانتا ہے
جو کچھ یہ لوگ دِلوں میں چھپائے ہوئے ہیں
اور
جو کچھ یہ ظاہر کرتے ہیں
وہی ایک
اللہ ہے
جس کے سوا کوئی عبادت کا
مستحق نہیں
اے نبیﷺ
ان سے کہو
کبھی تم لوگوں نے غور کیا
کہ اگر
اللہ قیامت تک تم پر ہمیشہ کے لیے رات طاری کر دے
تو
اللہ کے سوا کونسا معبود ہے
جو تمہیں روشنی لادے؟
کیا تم سنتے نہیں ہو
ان سے پوچھو
کبھی تم نے سوچا
کہ
اگر
اللہ قیامت تک تم پر ہمیشہ کے لیے
دن طاری کردے
تو
اللہ کے سوا وہ کونسا معبود ہے
جو تمہیں رات لا دے
تا کہ
تم اس میں سکون حاصل کر سکو
کیا تم کو سوجھتا نہیں ؟
یہ اُسی کی رحمت ہے
کہ
اُس نے تمہارے لیے رات اور دن بنائے
تا کہ تم
(رات میں ) سکون حاصل کر سکو
اور
(دن کو)
اپنے ربّ کا فضل تلاش کرو
شائد کہ تم شکر گزار بنو
٬ ( یاد رکھیں ) یہ لوگ
وہ دن جب کہ وہ پُکارے گا
تو پھر پوچھے گا
کہاں ہیں میرے وہ شریک
جن کا تم گُمان رکھتے تھے؟
اور
ہم ہر امّت میں سے
ایک گواہ نکالیں گے
پھر کہیں گے
لاؤ اب اپنی دلیل
اُس وقت انہیں معلوم ہو جائےگا
کہ حق
اللہ کی طرف سے ہے
اور
گُم ہو جائیں گے
اِن کے وہ سارے جھوٹ
جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے