امن خلق 20

سورة القصص مکیة 29

رکوع 7

آیات 29 سے 42

جب موسیٰ ؑ نے

مُدت پوری کر دی

اور

وہ اپنے اہل و عیال کو لے کر چلا

تو طُور کی جانب سے

اس کو ایک آگ نظر آئی

اُس نے گھر والوں سے کہا

ٹھہرو

میں نے ایک آگ دیکھی ہے

شائد

میں وہاں سے کوئی خبر لے آؤں

یا

اس آگ سے کوئی

انگارہ ہی اُٹھا لاؤں

جس سے تم تاپ سکو

پہنچا تو

وادی کے داہنے کِنارے پر

مبارک خِطے میں

ایک درخت سے پُکارا گیا

کہ

اے موسیٰ ؑ

میں ہی اللہ ہوں

سارے جہانوں کا مالک

اور

(حُکم دیا گیاکہ)

پھینک دے اپنی لاٹھی

جونہی موسیٰ ؑ نے دیکھا

وہ لاٹھی سانپ کی طرح بل کھا رہی ہے

تووہ پیٹھ پھیر کر بھاگا ٬

اور

اس نے مُڑ کر بھی نہ دیکھا

(ارشاد ہوا) موسٰیؑ

پلٹ آ

اور

خوف نہ کھا٬ تو بالکل محفوظ ہے

اپنا ہاتھ گریباں میں ڈال

چمکتا ہوا نکلے گا بغیر کسی تکلیف کے

اور

خوف سے بچنے کے لیے اپنا بازو بھینچ لے

یہ دو روشن نشانیاں ہیں

تیرے ربّ کی طرف سے

فرعون اور اس کے درباریوں کے

سامنے پیش کرنے کے لیے

وہ بڑے نافرمان لوگ ہیں

موسیٰ ؑ نے عرض کیا

میرے آقا

میں تو ان کا ایک آدمی قتل کر چکا ہوں

ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے مار ڈالیں گے

اور

میرا بھائی ہارونؑ

مجھ سے زیادہ زبان آور ہے

اِسے میرے ساتھ

مددگار کے طور پے بھیج

تاکہ

وہ میری تائید کرے

مجھے اندیشہ ہے کہ

وہ لوگ مجھے جھٹلائیں گے

فرمایا

ہم تیرے بھائی کے ذریعہ سے

تیرے ہاتھ مضبوط کریں گے

اور

تم دونوں کو ایسی

سطوت بخشیں گے

کہ

وہ تمہارا کچھ نہ

بگاڑ سکیں گے

ہماری نشانیوں کے زور سے

غلبہ تمہارا

اور

تمہارے پیروؤں کا ہی ہوگا

پھر

جب موسیٰؑ اُن لوگوں کے پاس

ہماری کھلی کھلی نشانیاں لے کر

پہنچا تو انہوں نے کہا

کہ

یہ کچھ نہیں ہے

مگر

بناوٹی جادو

اور

یہ باتیں تو ہم نے

اپنے باپ دادا کے زمانے میں

کبھی سنی ہی نہیں

موسیٰ ؑ نے جواب دیا

میرا ربّ اُس شخص کے حال سے

خوب واقف ہے

جو اس کی طرف

ہدایت لے کر آیا ہے

اور

وہی بہتر جانتا ہے

کہ

آخری انجام کس کا اچھا ہونا ہے

حق یہ ہے کہ

ظالم کبھی فلاح نہیں پاتے

اور

فرعون نے کہا

اے اہلِ دربار

میں تو اپنےسوا

تمہارے کسی خُدا کو نہیں جانتا

ہامان ذرا اینٹیں پکوا کے میرے لئے

ایک اونچی عمارت تو بنوا

شائد ک

میں اُس پر چڑھ کر میں

موسیٰ ؑ کے خُدا کو دیکھ سکوں

میں تو اسے

جھوٹا سمجھتا ہوں

اُس نے اور ُ

اس کے لشکروں نے زمیں میں بغیر

کسی حق کے اپنی بڑائی کا گھمنڈ کیا

اور

سمجھے کہ

انہیں کبھی ہماری طرف

پلٹنا نہیں ہے

آخر کار

ہم نے اسے

اور

اس کے لشکروں کو پکڑا

اور

سمندر میں پھینک دیا

ٌاب دیکھ لو

ان ظالموں کا کیسا انجام ہوا

ہم نے انہیں جہنم کی طرف

دعوت دینے والے پیش رو بنا دیا

اور

قیامت کے روز

وہ کہیں سے

کوئی مدد نہ پا سکیں گے

ہم نے اس دنیا میں

ان کے پیچھے لعنت لگا دی

اور

قیامت کے روز وہ

بڑی قباحت میں مُبتلا ہوں گے