وقال الذین 19

سورةالشعرآء 26

رکوع 13

آیات 122 سے 174

لوطؑ کی قوم نے رسولوں کو جھٹلایا

یاد کرو

جبکہ

ان کے بھائی لوطؑ نے ان سے کہا تھا

کیا تم ڈرتے نہیں؟

میں تمہارے لیے

ایک امانت دار رسول ہوں

لہٰذا

تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو

میں اس کام پر تم سے

کسی اجر کا طالب نہیں ہوں

میرا اجر تو ربّ العالمین کے ذمہ ہے

کیا تم دنیا کی مخلوق میں سے

مردوں کے پاس جاتے ہو

اور

تمہاری بیویوں میں تمہارے ربّ نے

جو کچھ پیدا کیا ہے

اُسے چھوڑ دیتے ہو؟

بلکہ

تم لوگ تو حد سے ہی گزر گئے ہو

انہوں نے کہا

اے لوطؑ اگر تو ان باتوں سے باز نہ آیا

تو جو لوگ ہماری بستیوں سے نکالے گئے ہیں

اُن میں

تُو بھی شامل ہوکر رہے گا

اس نے کہا

تمہارے کرتوتوں پر جو لوگ کُڑھ رہے ہیں

میں اُن میں شامل ہوں

اے پروردگار مجھے

اور

میرے اہل و عیال کو

ان کی بد کرداریوں سے نجات دے

آخر کار

ہم نے اسے اور اس کے سب اہل و عیال کو بچا لیا

بجُز ایک بڑھیا کے

جو پیچھے رہ جانے والوں میں سے تھی

پھر باقیماندہ

لوگوں کو ہم نے تباہ کر دیا

اور

اُن پر برسائی دی ایک برسات

بڑی ہی بری بارش تھی

جو

اُن ڈرائے جانے والوں پر نازل ہوئی

یقینا

اس میں ایک نشانی ہے

مگر ان میں سے

اکثر ماننے والے نہیں٬

اور حقیقت یہ ہے کہ

تیرا ربّ زبردست بھی ہے

اور رحیم بھی