وقال الذین 19
سورةالشعرآء 26
رکوع 14
آیات 175 سے 191
اصحابُ الایکہ نے رسولوں کو جھٹلایا
یاد کرو جب کہ
شعیبؑ نے ان سے کہا تھا
کیا تم ڈرتے نہیں؟
میں تمہارے لئے
ایک امانت دار رسول ہوں
لہٰذا
تم اللہ سے ڈرو
اور
میری اطاعت کرو
میں اس کام پر تم سے
کسی اجر کا طالب نہیں ہوں
میرا اجر تو
ربّ العالمین کے ذمہ ہے
پیمانے ٹھیک بھرو
اور
کسی کو گھاٹا نہ دو
صحیح ترازوسے تولو
اور
لوگوں کو اُن کی چیزیں
کم نہ دو
زمین فساد نہ پھیلاتے پھرو
اور
اُس ذات کا خوف کرو
جس نے تمہیں
اور
گزشتہ نسلوں کو پیدا کیا ہے
انھوں نے کہا
تو محض ایک سحر زدہ آدمی ہے
اور
تو کچھ نہیں ہے
مگر
ایک انسان ہم ہی جیسا
اور ہم تو تجھے
بالکل جھوٹا سمجھتے ہیں
اگر تو سچا ہے تو
ہم پر آسمان کا
کوئی ٹکڑا گِرا دے
شعیبؑ نے کہا
میرا رّب جانتا ہے
جو کچھ تم کر رہے ہو
انھوں نے اسے جھٹلا دیا
آخر کار
چھتری والے دن کا عذاب ان پر آگیا
اور
وہ بڑے ہی خوفناک دن کا عذاب تھا
یقینا
اس میں ایک بڑی نشانی ہے
مگر ان میں سے
اکثر ماننےوالے نہیں
اور
حقیقت یہ ہے کہ
تیرا ربّ زبردست بھی ہے اور رحیم بھی