وقال الذین 19
سورةالشعرآء 26
رکوع 11
آیات 123 سے 140
عاد نے رسولوں کو جھٹلایا
یاد کرو جب کہ
ان کے بھائی ہودؑ نے ان سے کہاتھا
کیا تم ڈرتے نہیں ؟
میں تمہارے لیے
ایک امانت دار رسول ہوں
لہٰذا
تم اللہ سے ڈرو اورمیری اطاعت کرو
میں اس کام پر تم سے
کسی اجر کا طالب نہیں ہوں
میرا اجر تو
ربّ العالمین کے ذمہ ہے
یہ تمہارا کیا حال ہے
کہ ہر
اونچے مقام پرلاحاصل
ایک یادگار عمارت بنا ڈالتے ہو
اور
بڑے بڑے قصر تعمیر کرتے ہو
گویا تمہیں ہمیشہ رہنا ہے
اور
جب کسی پر ہاتھ ڈالتے ہو
جبار بن کر ڈالتے ہو
پس
تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو
ڈرو اُس سے جس نے
وہ کچھ تمہیں دیا ہے
جو تم جانتے ہو
تمہیں جانور دیے اولادیں دیں
باغ دیے اور چشمے دیے
مجھے تمہارے حق میں
ایک بڑے دن کے عذاب کا ڈر ہے
انھوں نے جواب دیا
تو نصیحت کر یا نہ کر
ہمارے لیے سب یکساں ہے
یہ باتیں تو یونہی ہوتی چلی آئی ہیں
اور
ہم عذاب میں مبتلا ہونے والے نہیں ہیں
آخر کار
انہوں نے ُسے جھٹلا دیا
اور
ہم نے ان کو ہلاک کر دیا
یقینا
اس میں ایک نشانی ہے
مگر ان میں سے اکثر
لوگ ماننے والے نہیں ہیں
اور
حقیقت یہ ہے کہ
تیرا ربّ زبردست بھی ہے
اور رحیم بھی