وقال الذین 19
سورةالشعرآء 26
رکوع 9
آیات 69سے 104
اور
انہیں ابراہیمؑ کا قصہ سناؤ
جبکہ
اُس نے اپنے باپ اور قوم سے پوچھا تھا
کہ
یہ کیا چیزیں ہیں
جن کو تم پوجتے ہو؟
انھوں نے جواب دیا
کچھ بُت ہیں
جن کی ہم پوجا کرتے ہیں
اور
انھی کی سیوا میں ہم لگے رہتے ہیں
اس نے پوچھا٬٬
کیا یہ تمہاری سنتے ہیں
جب تم انہیں پُکارتے ہو؟
یا ٌ
یہ تمہیں نفع یا نقصان پہنچاتے ہیں؟
انھوں نے جواب دیا
نہیں
بلکہ
ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا ہی کرتے پایا ہے
اس پر ابراہیم ؑ نے کہا
کبھی تم نے ( آنکھیں کھول کر )
اُن چیزوں کو دیکھا بھی
جن کی بندگی تم اور تمہارے
پچھلے باپ دادا بجا لاتے ہیں
میرے تو یہ سب دشمن ہیں
بُجز
ایک ربّ العالمین کے
جس نے مجھے پیدا کیا
پھر وہی میری رہنمائی فرماتا ہے
جو مجھے کھِلاتا اور پِلاتا ہے
اور
جب بیمار ہو جاتا ہوں
تو
وہی مجھے شِفا دیتا ہے
جو مجھے موت ے گا
اور پھر
دوبارہ مجھ کو زندگی بخشے گا
اور
جس سے میں امید رکھتا ہوں
کہ
روزِ جزا میں
وہ میری خطا معاف فرمادے گا
(اس کے بعد ابراہیم نے دعا کی)
اے میرے ربّ مجھے حُکم عطا کر
اور مجھ کو صالحوں کے ساتھ مِلا
اور
بعد کے آنے والوں میں
مجھ کو سچی ناموری عطا کر
اور
مجھے جنت نعیم کے وارثوں مین شامل فرما
اور میرے باپ کو معاف کردے
کہ بے شک
وہ گمراہ لوگوں میں سے ہے
اور
مجھے اُس دن رُسوا نہ کر ٬
جب کہ سب لوگ زندہ کر کے اٹھائےجائیں گے ٬
جب کہ نہ مال فائدہ دے گا نہ اولاد ٬
بجُز
اُس کے کہ کوئی شخص
قلبِ سلیم لیے ہوئے
اللہ کے حضور حاضر ہو
(اس روز)
جنت پرہیز گاروں کے قریب لے آئی جائے گی
اور
دوزخ بہکے ہوئے لوگوں کے سامنے
کھول دی جائے گی
اور
ٌان سے پوچھا جائے گا
کہ اب کہاں ہیں
وہ جِن کی تم
اللہ کو چھوڑ کر عبادت کرتے تھے؟
کیا وہ
تمہاری کچھ مدد کر رہے ہیں
یا خود
اپنا بچاؤ کر سکتے ہیں ؟
پھر وہ معبود اور یہ بہکے ہوئے لوگ
اور
ابلیس کے لشکر
سب کے سب اُوپر تلے دھکیل دیے جائیں گے
وہاں
یہ سب آپس میں جھگڑیں گے
اور یہ بہکے ہوئے
لوگ ( اپنے معبودوں سے) کہیں گے
کہ
اللہ کی قسم
ہم تو صریح گمراہی میں مُبتلا تھے
جب کہ تم کو
ربّ العالمین کی برابری کا
درجہ دے رہے تھے
اور
وہ مجرم لوگ ہی تھے
جنھوں نے
ہم کو اس گمراہی میں ڈالا
اب نہ ہمارا کوئی سفارشی ہے
اور نہ
کوئی جگری دوست
کاش ہمیں
ایک بار پھر پلٹنے کا
موقعہ مل جائۓ
تو ہم مومن ہوں
یقینا
اس میں ایک بڑی نشانی ہے
مگر ان میں اکثر
لوگ ایمان لانے والے نہیں
اور
حقیقت یہ ہے
کہ
تیرا ربّ زبردست بھی ہے
اور
رحیم بھی