وقال الذین 19
سورةالشعرآء 26
رکوع 8
آیات 52سے 68
ہم نے موسیٰؑ کو وحی بھیجی
کہ
راتوں رات میرے بندوں کو لے کر نکل جاؤ
تمہارا پیچھا کیا جائے گا
اس پر فرعون نے (فوجیں جمع کرنے کے لیے)
شہروں میں نقیب بھیج دیے
اور (کہلا بھیجا) یہ کچھ مُٹھی بھر لوگ ہیں
اور
انہوں نے ہم کو بہت ناراض کیا ہے
اور
ہم ایک ایسی جماعت ہیں
جس کا شیوہ ہر وقت چوکنا رہنا ہے
اس طرح ہم نے ان کو
اُن کے باغوں اور چشموں اور خزانوں
اور
اُن کی بہترین قیام گاہوں سے نکال لائے
یہ تو ہوا اُن کے ساتھ
اور
( دوسری طرف) بنی اسرائیل کو ہم نے
اِن سب چیزوں کا وارث کر دیا
صبح ہوتے ہی یہ لوگ
اُن کے تعاقب میں چل پڑے
جب دونوں گروہوں کا آمنا سامنا ہوا
تو موسیٰؑ کے ساتھی چیخ اٹھے
کہ
ہم پکڑے گئے
موسیٰؑ نے کہا ہر گز نہیں
میرے ساتھ میرا ربّ ہے
وہ ضرور میری رہنمائی کرےگا
ہم نے موسیٰؑ کو وحی کے ذریعہ سے حُکم دیا
کہ
مار اپنا عصا سمندر پر
یکایک سمندر پھٹ گیا
اور
اس کا ہر ٹکڑا
ایک عظیم الشان پہاڑ کی طرح ہو گیا
اُسی جگہہ ہم دوسرے گروہ کو بھی
قریب لےآئے
موسیٰ اور اِن سب لوگوں کو
اس کے ساتھ تھے ہم نے بچا لیا
اور
دوسروں کو غرق کر دیا
اس واقعہ میں ایک نشانی ہے
مگر
اِن لوگوں میں سے اکثر ماننے والے نہی ہیں
اور
حقیقت یہ ہے کہ
تیرا ربّ زبردست بھی ہے اور رحیم بھی