قد افلح 18

سورةالنُّور مدنیة 24

رکوع 12

آیات 42 سے 50

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ

اللہ کی تسبیح کر رہے ہیں

وہ سب جو آسمانوں اور زمین میں ہیں

اور

وہ پرندے جو پر پھیلائے اُڑ رہےہیں ؟

ہر ایک اپنی نماز

اور

تسبیح کا طریقہ جانتا ہے

اور

یہ سب جو کچھ کرتے ہیں

اللہ اس سے با خبر رہتا ہے

آسمانوں اور زمین کی بادشاہی

اللہ ہی کے لیے ہے

اور

اسی کی طرف سب کو پلٹنا ہے

کیا تم دیکھتے نہیں ہو

کہ

اللہ بادل کو آہستہ آہستہ چلاتا ہے

پھر

اس کے ٹکڑوں کو باہم جوڑتا ہے

پھر

اسے سمیٹ کر

ایک کثیف ابر بنا دیتا ہے

پھر تم دیکھتے ہو کہ

اس کے خول میں سے

بارش کے قطرے ٹپکتے چلے آتے ہیں

اور

وہ آسمان سے اُن پہاڑوں کی بدولت

جو اس میں بلند ہیں

اولے برساتا ہے

پھر

جسے چاہتا ہے

ان کا نقصان پہنچاتا ہے

اور

جسے چاہتا اُن سے بچا لیتا ہے

اُس کی بجلی کی چمک

نگاہوں کو خِیرہ کیے دیتی ہے

رات اور دن کا الٹ پھیر وہی کر رہا ہے

اس میں ایک سبق ہے

آنکھوں والوں کے لیے

اور

اللہ نے ہر جاندار

ایک طرح کے پانی سے پیدا کیا

کوئی پیٹ کے بل چل رہا ہے

تو کوئی دو ٹانگوں پر

اور

کوئی چار ٹانگوں پر

جو کچھ وہ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے

وہ ہر چیز پر قادر ہے

ہم نے صاف صاف حقیقت بتانے والی

آیات نازل کردی ہیں

آگے صراطِ مستقیم کی طرف ہدایت

اللہ ہی جسے چاہتا ہے دیتا ہے

یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے

اللہ اور رسولﷺ پر

اور

ہم نے اطاعت قبول کی

مگر

اس کے بعد ان میں سے ایک گروہ

( اطاعت سے) منہ موڑ جاتا ہے

ایسے لوگ ہرگز مومن نہیں ہیں

جب اُن کو بُلایا جاتا ہے

اللہ اور رسولﷺ کی طرف

تا کہ

رسولﷺ ان کے آپس کے مقدمہ کا فیصلہ کرے

تو ان میں سے ایک فریق کترا جاتا ہے

البتہ

اگر حق ان کی موافقت میں ہو تو

رسولﷺ کے پاس بڑے

اطاعت کیش بن کر آجاتے ہیں

کیا

ان کے دِلوں کو (منافقت کا) روگ لگا ہوا ہے؟

یا

یہ شک میں پڑے ہوئے ہیں ؟

یا ان کو

یہ خوف ہے

کہ

اللہ اور اس کا رسولﷺ

ان پر ظلم کرے گا؟

اصل بات یہ ہے کہ

ظالم تو یہ لوگ خود ہیں