پارہ اقترب للناس 17
سورة الحج مدنیة 22
رکوع 16
آیات 65 سے 72
کیا تم دیکھتے نہیں ہو
کہ
اس نے وہ سب کچھ تمہارے لئے
مسخرّ کر رکھا ہے
جو زمین میں ہے
اور اُسی نے کشتی کو
قاعدے کا پابند بنایا ہے
کہ
وہ اس کے حُکم سے
سمندر میں چلتی ہے
اور
وہی آسمان کو اس طرح تھامے ہوئے ہے
کہ اُس کے اذِن کے بغیر
وہ زمین پر نہی گر سکتا ؟
واقعہ یہ ہے کہ
اللہ لوگوں کے حق میں بڑا شفیق اور رحیم ہے
وہی ہے جس نے تمہں زندگی بخشی ہے
وہی تم کو موت دیتا ہے
اور
وہی پھر تم کو زندہ کرے گا
سچ یہ ہے
کہٌ
انسان بڑا ہی مُنکرِ حق ہے
ہر امّت کے لیے ہم نے
ایک طریقہ عبادت مقرر کیا ہے
جس کی وہ پیروی کرتی ہے٬
پس اے نبیﷺ
وہ اس معاملہ میں تم سے جھگڑا نہ کریں
تم اپنے ربّ کی طرف دعوت دو
یقینا تم سیدھے راستے پر ہو
اور
اگر وہ تم سے
جھگڑیں تو کہہ دو
کہ
جو کچھ تم کر رہے ہو
اللہ کو خوب معلوم ہے
اللہ قیامت کے روز تمہارے درمیان
اُن سب باتوں کا فیصلہ کر دے گا
جِن میں تم اختلاف کرتے رہے ہو
کیا تم نہیں جانتے کہ
آسمان اور زمین کی ہر چیز
اللہ کے علم میں ہے؟
سب کچھ ایک کتاب میں درج ہے
اللہ کے لیے
یہ کچھ بھی مشکل نہیں ہے
یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر
اُن کی عبادت کر رہے ہیں
جن کے لئے نہ تو
اس نے کوئی سند نازل کی ہے
اور
نہ یہ خود ان کے بارے میں
کوئی علم رکھتے ہیں
اِن ظالموں کے لیے
کوئی مددگار نہیں ہے
اور
جب ان کو
ہماری صاف صاف آیات سنائی جاتی ہیں
تو تم دیکھتے ہو
کہ
منکرینِ حق کے چہرے بگڑنے لگتے ہیں
اور
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ
ابھی وہ ان لوگوں پر ٹوٹ پڑیں گے
جو انہیں ہماری آیات سناتے ہیں
ان سے کہو
میں بتاؤں تمہیں
کہ
اس سے بدتر چیز کیا ہے؟
آگ ٬
اللہ نے اُسی کا وعدہ
اُن لوگوں کے حق میں کر رکھا ہے
جو قبولِ حق سے انکار کریں
اور
وہ بہت ہی بُرا ٹھکانہ ہے