ترجمان القرآن

پارہ اقترب للناس 17

سورة الحج مدنیة 22

رکوع 13

آیات 39 سے 48

اجازت دے دی گئی اُن لوگوں کو جن کے خلاف جنگ کی جا رہی ہے٬ کیونکہ وہ مظلوم ہیں٬

اور اللہ یقینا ان کی مدد پر قادر ہے٬ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے گھروں سے ناحق نکال دیے گئے ٬

صرف اس قصور پر کہ وہ کہتے تھے

٬٬ ہمارا ربّ اللہ ہے٬٬

اگر

اللہ لوگوں کو ایک دوسرے کے ذریعے دفع نہ کرتا رہے٬

تو خانقاہیں اور گرجا اور معبد اور مسجدیں جن میں اللہ کا کثرت سے نام لیا جاتا ہے٬ سب مسمار کر ڈالی جائیں ٬ اللہ ضرور ان لوگوں کی مدد کرے گا

٬ جو اس کی مدد کریں گے٬

ٌاللہ بڑا طاقتور اور زبردست ہے٬

یہ وہ لوگ ہیں٬ جنہیں اگر ہم زمین میں اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں گے٬ زکوة دیں گے

٬ نیکی کا حکم دیں گے٬ اور برائی سے منع کریں گے٬ اور تمام معاملات کا انجام کار اللہ کے ہاتھ میں ہے٬

اے نبیﷺ اگر وہ (یعنی کفار) تمہیں جھٹلاتے ہیں

تو اُن سے پہلی قوم نوحؑ اور عاد اور ثمود اور قوم ابراہیمؑ اور قومِ لوطؑ اور اہلِ مدین بھی جھٹلا چکے ہیں٬ اور موسیٰؑ بھی جھٹلائے جا چکے ہیں٬

ان سب منکرینِ حق کو میں نے پہلے مہلت دی پھر پکڑ لیا٬ اب دیکھ لو کہ میری عقوبت کیسی تھی

٬ کتنی ہی خطاکار بستیاں ہیں جن کو ہم نے تباہ کیا ہے٬ اور آج وہ اپنی چھتوں پر الٹی پڑی ہیں ٬

کتنے ہی کنوئیں بیکار ٬ اور کتنے ہی قصر کھنڈر بنے ہوئے ہیں٬ کیا یہ لوگ زمین میں چلے پھرے نہیں ہیں؟

کہ

ان کے دل سمجھنے والےاور ان کے کان سننے والے ہوتے؟ حقیقت یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں ٬

مگر وہ دل اندھے ہو جاتے ہیں٬ جو سینوں میں ہیں٬

یہ لوگ عذاب کے لیے جلدی مچا رہے ہیں٬ اللہ ہرگز اپنے وعدے کے خلاف نہ کرے گا٬

مگر تیرے ربّ کے ہاں کا ایک دن تمہارے شمار کے ہزار برس کے برابر ہوا کرتا ہے٬ کتنی ہی بستیاں ہیں٬

جو ظالم تھیں٬ میں نے پہلے اُن کو مہلت دی٬ پھر پکڑ لیا٬ اور سب کو واپس تو میرے ہی پاس آنا ہے٬