پارہ اقترب للناس 17
سورة الحج مدنیة 22
رکوع 11
آیات 26 سے 33
یاد کرو وہ وقت جب کہ
ہم نے ابراہیمؑ کے لیے
اس گھر (خانہ کعبہ) کی جگہہ
تجویز کی تھی
(اس ہدایت کے ساتھ)
کہ
میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو
وہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں
اور
قیام اور رکوع وسجود کرنے والوں کو کے لیے
پاک رکھو
اور
لوگوں کو حج کے لیے
اذنِ عام دے دو
کہ وہ
تمہارے پاس
ہر دوردراز مقام سے پیدل اور اونٹوں پر سوار آئیں
تاکہ
وہ فائدہ دیکھیں
جو یہاں اُن کے لئے رکھے گئے ہیں
اور
چند مقرر دنوں میں
اُن جانوروں پر اللہ کا نام لیں
جو اُس نے انہیں بخشے ہیں
خود بھی کھائیں
اور
تنگ دست محتاج کو بھی دیں
پھر اپنا میل کچیل دور کریں
اور
اپنی نذریں پوری کریں
اور
اس قدیم گھر کا طواف کریں
یہ تھا
(تعمیرِ کعبہ کا مقصد)
اور جو کوئی
اللہ کے قائم کردہ حُرمتوں کا احترام کرے
تو یہ اس کے
ربّ کے نزدیک خود اسی کیلیۓ بہتر ہے
اور
تمہارے لیے
مویشی جانور حلال کیے گئے ہیں
ماسوا اُن چیزوں سے جو
تمہیں بتائی جا چکی ہیں
پس
بتوں کی گندگی سے بچو
جھوٹی باتوں سے پرہیز کرو
یکسو ہوکر
اللہ کے بندے بنو
اس کے ساتھ
کسی کو شریک نہ کرو
اور جو کوئی
اللہ کے ساتھ شرک کرے
تو گویا
وہ آسمان سے گر گیا
اب یا تو اُسے
پرندے اُچک لے جائیں گے
یا
ہوا ان کو ایسی جگہہ لے جا کر
پھینک دے گی
جہاں
اُس کے چیتھڑے اُڑ جائیں گے
یہ ہے اصل معاملہ
(اسے سمجھ لو) اور جو
اللہ کے مقرر کردہ شعائر کا احترام کرے
تو یہ دِلوں کا تقویٰ سے ہے
تمہیں ایک وقتِ مقرر تک
ان(بدی کے جانوروں) سے فائدہ اٹھانے کا حق ہے
پھر
اُن( کے قربان کرنے کی ) کی جگہہ
اسی قدیم گھر کے پاس ہے