اقترب للناس 17

سورة الانبیاء 21

رکوع 3

آیات 30 سے 41

کیا وہ لوگ جنہوں نے

(نبیﷺ کی بات ماننے سے ) انکار کر دیا ہے

غور نہیں کرتے کہ

یہ سب آسمان

اور

زمین باہم ملے ہوئے تھے

پھر

ہم نے انہیں جُدا کیا

اور

پانی سے ہر زندہ چیز پیدا کی؟

کیا وہ (ہماری اس خلاقی کو ) نہیں مانتے ؟

اور

ہم نے زمین میں پہاڑ جما دیے

تا کہ

وہ انہیں لے کر ڈھلک نہ جائے

اور

اس میں کشادہ راہیں بنا دیں

شائد کہ لوگ

اپنا راستہ معلوم کر لیں

اور

ہم نے آسمان کوایک

محفوظ چھت بنا دیا

مگر یہ ہیں کہ

کائنات کی نشانیوں کی طرف

توجہ ہی نہیں کرتے

اور وہ

اللہ ہی ہے

جس نے رات اور دن بنائے

اور

سورج اور چاند کو پیدا کیا

سب ایک ایک فلک میں تیر رہے ہیں

اور

اے نبیﷺ

ہمیشگی تو ہم نے تم سے پہلے بھی

کسی انسان کے لئے نہیں رکھی ہے

اگر

تم مر گئے تو کیا

یہ لوگ ہمیشہ جیتے رہیں گے ؟

ہر جاندار کو موت کا مزا چکھنا ہے

اور

ہم اچھے اور برے حالات میں ڈال کر

تم سب کی آزمائش کر رہے ہیں

آخر کار

تمہیں ہماری ہی طرف پلٹنا ہے

یہ منکرینِ حق جب تمہیں دیکھتے ہیں

تو

تمہارا مذاق بنا لیتے ہیں؟

کہتے ہیں کیا

یہ ہے وہ شخص جو

تمہارے خُداؤں کا ذکر کیا کرتا ہے؟

اور

اُن کا اپنا حال یہ ہے

کہ

رحمان کے ذکر سے مُنکر ہیں

انسان جلد باز مخلوق ہے

ابھی میں تم کواپنی

نشانیاں دکھائے دیتا ہوں

مجھ سے جلدی نہ مچاؤ

یہ لوگ کہتے ہیں

آخر یہ دھمکی پوری کب ہوگی

اگر تم سچے ہو

کاش

ان کافروں کو اس وقت کا

کچھ علم ہوتا

جب کہ یہ نہ

اپنے منہ آگ سے بچا سکیں گے

اور

نہ اپنی پیٹھیں اور نہ

اُن کو کہیں سے مدد پہنچے گی

وہ بلا اچانک آئے گی

اور

انہیں اِس طرح

یکلخت دبوچ لے گی

کہ

یہ نہ اس کو دفع کر سکیں گے

اور

نہ ان کو

لمحہ بھر مہلت ہی مل سکے گی

مذاق تم سے پہلے بھی

رسولوں کا اڑایا جا چکا ہے

مگر اُن کا مذاق اڑانے والے

اُسی چیز کے پھیر میں آکر رہے

جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے