پارہ اقترب للناس 17
سورة الانبیاء 21
رکوع 4
آیات 42 سے 50
اے نبی ﷺ
ان سے کہو کون ہے جو
رات کو یا دن کو
تمہیں رحمٰن سے بچا سکتا ہو؟
مگر
یہ اپنے ربّ کی نصیحت سے
منہ موڑ رہے ہیں
کیا یہ کچھ
ایسے خُدا رکھتے ہیں
جو ہمارے مقابلے میں
ان کی حمایت کریں؟
وہ تو نہ خود اپنی مدد کر سکتے ہیں
اور
نہ ہماری ہی تائید ان کو حاصل ہے
اصل بات یہ ہے کہ
ان لوگوں کو اور ان کے آباو اجداد کو
ہم زندگی کا سروسامان دیے چلے گئے
یہاں تک کہ
ان کو دن لگ گئے
مگر
کیا اُنہیں نظر نہیں آتا
کہ
ہم زمین کو مختلف سمتوں سے
گھٹاتے چلے آرہے ہیں؟
پھر کیا یہ غالب آجائیں گے ؟
ان سے کہ دو کہ
میں تو وحی کی بِنا پر
تمہیں متنبہ کر رہا ہوں
مگر
بہرے پُکار کو نہیں سنا کرتے
جب کہ
انہیں خبردار کیا جائے
اور اگر
تیرے ربّ کا عذاب
ذرا سا انہیں
چھو جائے تو ابھی چیخ اٹھیں
کہ
ہائے ہماری کم بختی
بے شک ہم خطا وار تھے
قیامت کے روز ہم ٹھیک ٹھیک
تولنے والے ترازو رکھ دیں گے
پھر کسی شخص پر
ذرا برابر ظلم نہ ہوگا
جس کا رائی کے دانے برابر بھی
کچھ کیا دھراہوگا
وہ ہم سامنے لے آئیں گے
اور
حساب لگانے کے لئے ہم کافی ہیں
پہلے ہم موسیٰ ؑ اور ہارون ؑ کو
فرقان اور روشنی اور ذکر عطا کر چکے ہیں
اُن متقی لوگوں کی بھلائی کے لیے
جو بے دیکھے اپنے ربّ سے ڈریں
اور
جن کو (حساب کی ) اس گھڑی کا
کھٹکا لگا ہوا ہو
اور
اب یہ٬ با٬برکت ذکر
(تمہارے لیے) نازل کیا ہے
پھر کیا تم اس کو
قبول کرنے سے انکاری ہو؟