پارہ 16 قال الم
سورةُ طٰہٰ مکیةُ 19
رکوع 15
اے نبیﷺ
آیت 105 سے 115
یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں
کہ آخر
اُس دن یہ پہاڑ کہاں چلے جائیں گے؟
کہو کہ
میرا ربّ انہیں دھول بنا کر اڑا دے گا
اور
زمین کو ایسا ہموار چٹیل میدان بنا دے گا
کہ
اس میں تم کوئی بل اور سلوٹ نہ دیکھو گے
اُس روز سب لوگ منادی کی پکار پر
سیدھے چلے آئیں گے
کوئی ذرا اکڑ نہ دکھا سکے گا
اور
آوازیں رحمان کے آگے
دب جائیں گی
ایک سرسراہٹ کے سوا
تم کچھ نہ سُنو گے
اُس روز شفاعت کارگر نہ ہوگی
الِّا
یہ کہ
کسی کو رحمٰن اس کی اجازت دے
اور
اس کی بات سننا پسند کرے
وہ لوگوں کا
اگلا پچھلا سب حال جانتا ہے
اور
دوسروں کو
اس کا پورا علم نہیں ہے
لوگوں کے سر اسی
حی و قیوم کے آگے جُھک جائیں گے
نامراد ہوگا جو
اُس وقت کسی ظلم کا
بارِ گناہ اٹھائے ہوئے ہو
اور
کسی ظلم یا حق تلفی کا خطرہ نہ ہوگا
اُس شخص کو جو نیک عمل کرے
اور
اس کے ساتھ وہ مومن بھی ہو
اور
اے نبیﷺ
اُسی طرح ہم نے
اِسے قرآن عربی بنا کر نازل کیا ہے
اور اس میں
طرح طرح کی تنبیہات کی ہیں
شائد کہ
یہ لوگ کج روی سے بچیں
یا اِن میں
کچھ ہوش کے آثار
اس کی بدولت پیدا ہوں
پس
بالا و برتر ہے
اللہ بادشاہِ حقیقی
اور
دیکھو
قرآن پڑھنے میں جلدی نہ کیا کرو
جب تک کہ
تمہاری طرف
اُس کی وحی تکمیل کو
نہ پہنچ جائے
اور دعا کرو
کہ
اے پروردگار
مجھے مزید علم عطا فرما
ٌہم نے اس سے پہلے آدم کو
ایک حُکم دیا تھا
مگر
وہ بھول گیا
اور ہم نے
اُس میں عزم نہ پایا