پارہ 15 سبحٰن الذّی  

سورةُ بنی اسراءیل مکیةُ 17

رکوع 8

آیات 70 سے 77

پھر خیال کرو

اس دن کا جب کہ

ہم ہر انسانی گروہ کو

اس کے پیشوا کے ساتھ بلائیں گے

اُس وقت جن لوگوں کو

ان کا نامہ اعمال سیدھے ہاتھ دیا گیا

وہ اپنا کارنامہ پڑہیں گے

اور

اِن پر ذرہ ظلم نہ ہوگا

اور

جو اس دنیا میں اندھا بن کر رہا

وہ آخرت میں بھی اندھا ہی رہےگا

بلکہ

راستہ پانے میں اندھے سے بھی زیادہ ناکام

اے نبیﷺ

ان لوگوں نے

اس کوشش میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی

کہ

تمہیں فتنہ میں ڈال کر

اِس وحی سے پھیر دیں

جو ہم نے تمہاری طرف بھیجی ہے

تا کہ

تم ہمارے نام پر

اپنی طرف سے کوئی بات گھڑو

اگر

تم ایسا کرتے تو

وہ تمہیں اپنا دوست بنا لیتے

اور

بعید نہ تھا

اگر

ہم تمہیں مضبوط نہ رکھتے تو

تم

ان کی طرف کچھ نہ کچھ جھک جاتے

لیکن

اگر

تم ایسا کرتے تو ہم تمہیں دنیا میں بھی

دہرا عذاب کا مزا چکھاتے

اور

آخرت میں بھی دوہرے عذاب کا

پھر

ہمارے مقابلے میں تم کوئی مددگار نہ پاتے

اور

یہ لوگ اس بات پت تُلے رہے

کہ

تمہارے قدم اس سرزمین سے اکھاڑ دیں

اور

تمہیں یہاں سے نکال باہر کریں

لیکن

اگر

یہ ایسا کریں گے

تو تمہارے بعد یہ خود

یہاں کچھ زیادہ دیر نہ ٹھہر سکیں گے

یہ ہمارا مستقل طریق کار ہے

جو اُن سب رسولوں کے معاملے میں ہم نے برتا ہے

جنہیں

تم سے پہلے ہم نے بھیجا تھا

اور

ہمارے طریق کار میں

تم کوئی تغیّرُ نہ پاؤ گے