پارہ 15 سبحٰن الذّی
سورةُ بنی اسراءیل مکیةُ 17
رکوع 4
آیات 31سے40
اپنی اولاد کو افلاس کے اندیشے سے قتل نہ کرو
ہم انہیں بھی رزق دیں گے
اور
تمہیں بھی
درحقیقت اُن کا قتل ایک بڑی خطا ہے
زنا کے قریب نہ پھٹکو
وہ بہت برا فعل ہے
اور
بڑا ہی بُرا راستہ قتلِ نفس کا ارتکاب نہ کرو
جسے اللہ نے حرام کیا ہے
مگر
حق کے ساتھ
اور
جو شخص مظلومانہ قتل کیا گیا ہو
اس کے ولی کو
ہم نے قصاص کے مطالبے کا حق عطا کیا ہے
پس چاہیے کہ
وہ قتل میں حد سے نہ گُزرے
اُس کی مدد کی جائے گی
مالِ یتیم کے پاس نہ پھٹکو
مگر
احسن طریقے سے
یہاں تک کہ
وہ اپنے شباب کو پہنچ جائے
عہد کی پابندی کرو
بے شک عہد کے بارے میں تم کو
جواب دہی کرنی ہوگی
پیمانے سےدو تو پورا بھرکر دو
اور
تولوتو ٹھیک ترازو سے تولو
یہ اچھا طریقہ ہے
اور
بلحاظِ انجام بھی یہی بہتر ہے
کسی ایسی چیز کے پیچھے نہ لگو
جس کا تمہیں علم نہ ہو
یقینا
آنکھ کان اور دل سب ہی کی بازپُرس ہونی ہے
زمین میں اکڑ کر نہ چلو
تم نہ تو زمین کو پھاڑ سکتے ہو
نہ پہاڑوں کی بلندی کو پہنچ سکتے ہو
اِن امور میں سے ہر ایک کا برا پہلو
تیرے ربّ کے نزدیک نا پسندیدہ ہے
یہ وہ حِکمت کی باتیں ہیں
جو
تیرے ربّ نے تجھ پر وحی کی ہیں
اور دیکھ
اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود نہ بنا بیٹھ
ورنہ
تو جہنم میں ڈال دیا جائے گا
ملامت زدہ اور ہر بھلائی سے محروم ہو کر
کیسی عجیب بات ہے کہ
تمہارے ربّ نے تمہیں تو بیٹوں سے نوازا
اور
خود اپنے لیے ملائکہ کو بیٹیاں بنا لیا؟
بڑی جھوٹی بات ہے
جو
تم زبان سے نکالتے ہو