پارہ 14 ربما

سورة النحل مکی 16

رکوع 17

آیات 77 سے 83

اور

زمین و آسمان کے

پوشیدہ حقائق کا علم تو

اللہ ہی کو ہے

اور

قیامت کے برپا ہونے کا معاملہ

کچھ دیر نہ لے گا

مگر

بس اتنی کہ

جس میں آدمی کی پلک جھپک جائے

بلکہ

اس سے بھی کچھ کم

حقیقت یہ ہے کہ

اللہ سب کچھ کر سکتا ہے

اللہ نے تم ک

تمہاری ماؤں کے پیٹ سے نکالا

اِس حالت میں

کہ

تم کچھ نہ جانتے تھے

اس نے تمہیں

کان دیے آنکھیں دیں اور سوچنے والے دل دیے

اس لیے کہ تم شکر گزار بنو

کیا ان لوگوں نے

کبھی پرندوں کو نہیں دیکھا

کہ

فضائے آسمانی میں کس طرح مسخّر ہیں؟

اللہ کے سوا کس نے ان کو تھام رکھا ہے؟

اِس میں بہت سی نشانیاں ہیں

اُن لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں

اللہ نے تمہارے لیے

تمہارے گھروں کو جائے سکون بنایا

اس نے جانوروں کی کھالوں سے

تمہارے لیے ایسے مکان پیدا کیے

جنہیں تم سفر اور قیام

دونوں حالتوں میں ہلکا پاتے ہو

اُس نے جانوروں کے صوف

اور

اون اور بالوں سے تمہارے لیے پہننے

اور

برتنے کی بہت سی چیزیں پیدا کر دیں

جو زندگی کی مدت مقررہ تک

تمہارے کام آتی ہیں

اس نے اپنی پیدا کی ہوئی بہت سی چیزوں سے

تمہارے لیے سائے کا انتظام کیا

پہاڑوں میں تمہارے لیے پناہ گاہیں بنائیں

اور تمہیں

ایسی پوشاکیں جو آپس کی جنگ میں

تمہاری حفاظت کرتی ہیں

اس طرح وہ تم پر

اپنی نعمتوں کی تکمیل کرتا ہے

شائد کہ

تم فرماں بردار بنو

اب اگر یہ لوگ منہ موڑتے ہیں

تو اے نبیﷺ تم پر

صاف صاف پیغام حق پہنچا دینے کے سوا

اور

کوئی ذمہ داری نہیں ہے

یہ اللہ کے احسان کو پہچانتے ہیں

پھر

اس کا انکار کرتے ہیں

اور ان میں بشتر

لوگ ایسے ہیں

جو حق ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں