پارہ 14 ربما
سورة النحل مکی 16
رکوع 16
آیات 71 سے 76
اور
دیکھو
اللہ نے تم پر بعض کو بعض پر
رزق میں فضیلت عطا کی ہے
پھر
جن لوگوں کو یہ فضیلت دی گئی ہے
وہ ایسے نہیں ہیں
کہ
اپنا رزق اپنے غلاموں کی طرف پھیر دیا کرتے ہوں
تاکہ
دونوں اس رزق میں برابر کے حصہ دار بن جائیں
تو کیا
اللہ ہی کا احسان ماننے سے
اِن لوگوں کو انکار ہے؟
اور وہ
اللہ ہی ہے
جس نے تمہارے لیے تمہاری ہم جنس بیویاں بنائیں
اور اُسی نے
اِن بیویوں سے تمہیں بیٹے پوتے عطا کیے
اور
اچھی اچھی چیزیں تمہیں کھانے کو دیں
پھر
کیا یہ لوگ ( یہ سب دیکھتےاور جانتے ہوئے بھی ) باطل کو مانتے ہیں
اور
اللہ کے احسان کا انکار کرتے ہیں
اور
اللہ کو چھوڑ کر
اُن کو پوجتے ہیں
جِن کے ہاتھ میں نہ آسمانوں سے
انہیں کچھ بھی رزق دینا ہے
نہ زمین سے
اور
نہ یہ کام وہ کر ہی سکتے ہیں ؟
پس
اللہ کے لیے مثالیں نہ گھڑو
اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے
اللہ ایک مثال دیتا ہے
ایک تو ہے غلام
جو دوسرے کا مملوک ہے
اور
خود کوئی اختیار نہیں رکھتا
دوسرا شخص ایسا ہے
جسے ہم نے
اپنی طرف سے اچھا رزق عطا کیا ہے
اور
وہ اس میں سے کھلے
اور
چھپے خوب خرچ کرتا ہے
بتاؤ
کیا یہ دونوں برابر ہیں؟
الحمد للہ
مگر
اکثر لوگ (اس سیدھی بات کو) نہیں جانتے
اللہ ایک اور مثال دیتا ہے
دو آدمی ہیں
ایک گونگا بہرہ ہے
کوئی کام نہیں کر سکتا
اپنے آقا پر بوجھ بنا ہواہے
جدہر بھی وہ اسے بھیجے گا
کوئی بھلا کام اُس سے بن نہ آئے
دوسرا شخص ایسا ہے
کہ
انصاف کا حکم دیتا ہے
اور
خود راہِ راست پر قائم ہے
بتاؤ کیا
یہ دونوں یکساں ہیں