پارہ 14 ربما
سورة النحل مکی 16
رکوع 12
آیات 41 سے 50
جو لوگ ظلم سہنے کے بعد
اللہ کی خاطر ہجرت کر گئے ہیں
ان کو ہم
دنیا ہی میں اچھا ٹھکانا دیں گے
اور
آخرت کا اجر تو بہت بڑا ہے
کاش جان لیں وہ مظلوم
جنہوں نے صبر کیا ہے
اور جو اپنے
ربّ کے بھروسے پر کام کر رہے ہیں
( کہ کیسا اچھاانتظام ان کا منتظر ہے)
اے نبیﷺ ہم نے تم سے پہلے بھی
جب کبھی رسول بھیجے ہیں
آدمی ہی بھیجے ہیں
جن کی طرف
ہم اپنے پیغام وحی کیا کرتے تھے
اہلِ ذکر سے پوچھ لو
اگر تم لوگ خود نہیں جانتے
پچھلے رسولوں کو بھی ہم نے
روشن نشانیاں اور کتابیں دے کر بھیجا تھا
اور
اب یہ ذکر تم پر نازل کیا ہے
تاکہ تم لوگوں کے سامنے
اُس تعلیم کی تشریح و توضیح کرتے جاؤ
جو ان کے لیے اتاری گئی تھی
اور تا کہ
لوگ( خود بھی) غورو فکر کریں
پھر کیا وہ لوگ ( جو دعوتِ پیغمبر کی مُخالفت میں )
بدتر سے بدتر چالیں چل رہے ہیں
اس بات سے
بالکل ہی بے خوف ہو گئے ہیں
کہ
اللہ ان کو زمین میں دھنسا دے
یا
ایسے گوشے سے ان پر عذاب لے آئے
جدھر سے آنے کا
ان کے وہم و گمان تک نہ ہو
یا
اچانک چلتے پھرتے اِن کو پکڑ لے
یا
ایسی حالت میں انہیں پکڑے
جبکہ
انہیں خود
آنے والی مُصیبت کا کھٹکا لگا ہوا ہو
اور
وہ اس سے بچنے کی فکر میں چوکّنے ہوں؟
وہ جو کچھ بھی کرنا چاہے
یہ لوگ اس کو عاجز کرنے کی طاقت نہیں رکھتے
حقیقت یہ ہے کہ تمہارا
رب بڑا ہی نرم خُو اور رحیم ہے
اور
کیا یہ لوگ
اللہ کی پیدا کی ہوئی کسی چیز کو بھی
نہیں دیکھتے کہ
اس کا سایہ کس طرح
اللہ کے حضور سجدہ کرتے ہوئے
دائیں اور بائیں گِرتا ہے
سب کے سب اسی طرح
اظہارِ عجز کر رہے ہیں
زمین اور آسمانوں میں جس قدر
جاندار مخلوقات ہیں
اور
جتنے ملائکہ سب
اللہ کے آگے سربسجود ہیں
وہ ہرگز سرکشی نہیں کرتے
اپنے ربّ سے جو ان کے اوپر ہے
ڈرتے ہیں اور جو کچھ حکم دیا جاتا ہے
اسی کے مطابق کام کرتے ہیں
سجدہ