ومآابری 13 

سورةُ ابِرٰھیم 14 مکیة

رکوع 18

آیات 35 سے 41

یاد کرو

وہ وقت جب ابراہیم نے دعا کی تھی

کہ

پروردگار

اس شہر ( یعنی مکہ) کو امن کا شہر بنا

اور

مجھےا ور میری اولاد کو بت پرستی سے بچا

پروردگار

اِن بتوں نے بہتوں کو گمراہی میں ڈالا ہے

( ممکن ہے میری اولاد کو بھی یہ گمراہ کر دیں

لہٰذا

اُن میں سے ) جو میرے طریقے پر چلے

وہ میرا ہے

اور

جو میرے خلاف طریقہ اختیار کرے

تو یقینا

تو درگزر کرنے والا مہربان ہے

پروردگار

میں نے ایک بےآب وگیا وادی میں

اپنی اولاد کے ایک حصے کو

تیرے محترم گھر کے پاس لا بسایا ہے

پروردگار یہ میں نے اس لیے کیا ہے

کہ

یہ لوگ یہاں نماز قائم کریں

لہٰذا

تو لوگوں کے دلوں کو اُن کا مشتاق بنا

اور

انہیں کھانے کو پھل دے

شائد کہ یہ شکر گزار بنیں

پروردگار

تو جانتا ہے جو ہم چھپاتے ہیں

اور

جو ظاہر کرتے ہیں

اور

واقعی ہی

اللہ سے کچھ بھی چھپا ہوا نہیں ہے

نہ زمین میں نہ آسمانوں میں شکر ہے اُس

اللہ کا

جس نے مجھے اس بڑہاپے میں

اسمعٰیل ؑ اور اسحاق ؑ جیسے بیٹے دیے

حقیقت یہ ہے

کہ

میرا رب ضرور دعا سنتا ہے

اے میرے پروردگار!!

مجھے نماز قائم کرنے والا بنا

اور

میری اولاد سے بھی

(ایسے لوگ اٹھا جو یہ کام کریں )

پروردگار

دعا قبول کر

پروردگار

مجھے اور میرے والدین کو

اور

سب ایمان لانے والوں کو

اس دن معاف کر دیجیو

جب کہ حساب قائم ہوگا