ومآابری 13
سورةُ ابِرٰھیم 14 مکیة
رکوع 17
آیات 28سے 34
تم نے دیکھا
اُن لوگوں کو جنہوں نے
اللہ کی نعمت پائی
اور
اُسے کُفرانِ نعمت سے بدل ڈالا
اور
(اپنے ساتھ) اپنی قوم کو بھی
ہلاکت کے گھر میں جھونک دیا
یعنی
جہنم جس میں وہ جھلسے جائیں گے
اور
وہ بد ترین جائے قرار ہے
اور
اللہ کے کچھ ہمسر تجویز کر لیے
تا کہ وہ انہیں
اللہ کے راستے سے بھٹکا دیں ؟
ان سے کہو
اچھا مزے کر لو
آخر کار
تمہیں پلٹ کر جانادوزخ ہی میں ہے
اے نبیﷺ
میرے جو بندے ایمان لائے ہیں
اُن سے کہہ دو کہ
نماز قائم کریں
اور
جو کچھ ہم نے اُن کو دیا ہے
اُس میں سے کھلے اور چھپے (راہِ خیرمیں ) خرچ کریں
قبل اس کے کہ
وہ دن آئے
جس میں نہ خرید و فروخت ہوگی
اور نہ
دوست نوازی ہوسکے گی
اللہ وہی تو ہے
جس نے زمین اور آسمانوں کو پیدا کیا
اور
آسمان سے پانی برسایا
پھر
اُس کے ذریعہ سے تمہاری
رزق رسانی کے لیے طرح طرح کے پھل پیدا کیے
جس نے کشتی کو تمہارے لیے مسخر کیا
کہ
سمندر میں اُس کےحُکم سے چلے
اور
دریاؤں کو تمہارے لیے مسخر کیا
جس نے سورج اور چاند کو تمہارے لیے مسخر کیا
کہ لگاتار چلے جا رہے ہیں
اور
رات اور دن کو تمہارے لیے مسخر کیا ٬
جس نے وہ سب کچھ تمہیں دیا
جو تم نے مانگا اگر تم
اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہو
تو نہیں کر سکتے
حقیقت یہ ہے کہ
انسان بڑا ہی بے انصاف اور ناشکرا ہے