ومآابری 13 

سورةُ ابِرٰھیم 14 مکیة

رکوع 19

آیات 42 سے 52

اب یہ ظالم لوگ جو کچھ کر رہے ہیں

اللہ کو تم اس سے غافل نہ سمجھو

اللہ تو انہیں ٹال رہا ہے

اِس دن کیلئے جب یہ حال ہوگا

کہ

آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی ہیں

سر اٹھائے بھاگے چلے جا رہے ہیں

نظر اوپر جمی ہیں

اور

دل اڑے جاتے ہیں

اے نبیﷺ

اُس دن سے تم انہیں ڈرا دو

جب کہ

عذاب انہیں آ لے گا

اس وقت یہ ظالم کہیں گے

کہ

اے ہمارے پروردگار

ہمیں تھوڑی سی مہلت اور دے دے

ہم تیری دعوت کو لبیک کہیں گے

اور

رسولوں کی پیروی کریں گے

( مگر انہیں صاف جواب دیا جائے گا)

کہ

کیا تم وہی لوگ نہیں ہو

جو اس سے پہلے قسمیں کھا کھا کر کہتے تھے

کہ

ہم پر تو کبھی زوال آنا ہی نہیں ہے ؟

حالانکہ

تم اُن قوموں کی بستیوں میں رہ بس چکے تھے

جنہوں نے اپنے اوپر آپ ظلم کیا تھا

اور

دیکھ چکے تھے کہ

ہم نے اُن سے کیا سلوک کیا

اور

اُن کی مثالیں دے دے کر

ہم تمہیں سمجھا بھی چکے تھے

انہوں نے

اپنی ساری ہی چالیں چل دیکھیں

مگر اُن کی ہر چال کا توڑ

اللہ کے پاس تھا

اگرچہ

اُن کی چالیں ایسی غضب کی تھیں

کہ

پہاڑ اُن سے ٹل جائیں

پس اے نبیﷺ

تم ہر گز یہ گمان نہ کرو کہ

اللہ کبھی اپنے رسولوں سے وعدوں کے خلاف کرے گا

اللہ !! زبردست ہے اور انتقام لینے والا ہے

ڈراؤ انہیں

اس دن سے جب کہ

زمین اور آسمان بدل کر

کچھ سے کچھ کردیے جائیں گے

اور

سب کے سب

اللہ واحد قہار کے سامنے

بے نقاب ضرور ہوجائیں گے

اُس روز تم مجرموں کو دیکھو گے

کہ

زنجیروں میں ہاتھ پاؤں جکڑے ہوئے ہوں گے

تارکول کے لباس پہنے ہوئے ہوں گے

اور

آگ کے شعلے ان کے چہروں پر چھائے جا رہے ہوں گے

یہ اِس لیے ہوگا

کہ

اللہ

ہر متنفس کو اس کے کیے کا بدلہ دے

اللہ کو حساب لیتے کچھ دیر نہیں لگتی

یہ ایک پیغام ہے

سب انسانوں کے لیے

اور

یہ بھیجا گیا ہے

اس لیے کہ اِن کو

اس کے ذریعہ سے خبردار کر دیا جائۓ

اور

وہ جان لیں کہ

حقیقت میں خُدا بس ایک ہی ہے

اور

جو عقل رکھتے ہیں وہ ہوش میں آجائیں