پارہ ومامن دآبّة 12

سورة ھُود 11 مکیة

رکوع 8

آیات 84 سے 95

اور

مدین والوں کی طرف ہم نے

اُن کے بھائی شعیبؑ کو بھیجا

اُس نے کہا

اے میری قوم کے لوگو

اللہ کی بندگی کرو

اس کے سوا تمہارا کوئی الہٰ نہیں ہے

اور

ناپ تول میں کمی نہ کیا کرو

آج میں تمہیں

اچھے حال میں دیکھ رہا ہوں

مگر

مجھے ڈر ہے کہ

کل تم پر ایسا دن آئے گا

جس کا عذاب سب کو گھیرلے گا

اور

اے برادرانِ قوم

ٹھیک ٹھیک انصاف کے ساتھ

پورا ناپو اور تولو

اور

لوگوں کو اُن کی چیزوں میں گھاٹا نہ دیا کرو

اور

زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو

اللہ کی دی ہوئی بچت تمہارے لئے بہتر ہے

اگر تم مومن ہو

اور

بہر حال میں تمہارے اوپر

کوئی نگران کار نہیں ہوں

انہوں نے جواب دیا

اے شعیب کیا تیری نماز

تجھے یہ سکھاتی ہے

کہ

ہم اِن سارے معبودوں کو چھوڑ دیں

جِن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے تھے ؟

یا یہ کہ ہم کو

اپنے مال میں اپنے منشا کے مطابق

تصرف کرنے کا اختیار نہ ہو ؟

بس

تو ہی تو

ایک اعلیٰ ظرف اور راست باز آدمی رہ گیا ہے

شعیبؑ نے کہا

بھائیو

تم خود ہی سوچو کہ

اگر میں اپنے

رب کی طرف سے ایک کھلی شہادت پر تھا

اور

پھر

اُس نے مجھے

اپنے ہاں سے اچھا رزق بھی عطا کیا

( تو اس کے بعد میں تمہاری گمراہیوں

اور

حرام خوریوں میں تمہارا شریک کیسے ہو سکتا ہوں؟)

اور

میں ہرگز یہ نہیں چاہتا

کہ

جِن باتوں سے میں تم کو روکتا ہوں

اُن کا خود ارتکاب کروں

میں تو اِصلاح کرنا چاہتا ہوں

جہاں تک بھی میرا بس چلے

اور

یہ جو کچھ میں کرنا چاہتا ہوں

اس کا سارا انحصار

اللہ کی توفیق پر ہے

اُسی پر میں نے بھروسہ کیا

اور ہر معاملہ میں

اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں

اور

اے برادرانِ قوم

میرے خلاف تمہاری

ہٹ دھرمی کہیں یہ نوبت نہ پہنچا دے

کہ

آخرِ کار

تم پر بھی وہی عذاب آکر رہے

جو نوحؑ یا ھودؑ یا صالحؑ کی قوم پر آیا تھا

اور

لوطؑ کی قوم تو

تم سے کچھ زیادہ دور بھی نہیں ہے

دیکھو

اپنے رب سے معافی مانگو

اور

اس کی طرف پلٹ آؤ

بے شک

میرا رب رحیم ہے

اور

اپنی مخلوق سے محبت رکھتا ہے

انہوں نے جواب دیا

اے شعیبؑ

تیری بہت سی باتیں تو

ہماری سمجھ ہی میں نہیں آتیں

اور

ہم دیکھتے ہیں کہ تو

ہمارے درمیان ایک بے زور آدمی ہے

تیری برادری نہ ہوتی

تو ہم کبھی کا تجھے سنگسار کر چکے ہوتے

تیرا بل بوتا تو اتنا نہیں ہے کہ ہم پر بھاری ہو

شعیبؑ نے کہا

بھائیو

کیا میری برادری تم پر

اللہ سے زیادہ بھاری ہے

کہ تم نے ( برادری کا تو خوف کیا )

اور

اللہ کو بالکل پسِ پشت ڈال دیا ؟

جان رکھو

کہ جو کچھ تم کر رہے ہو وہ

اللہ کی گرفت سے باہر نہیں ہے

اے میری قوم کے لوگو

تم اپنے طریقے پر کام کئے جاؤ

اور

میں اپنے طریقے پرکرتا رہوں گا

جلد ہی تمہیں معلوم ہو جائے گا

کہ

کِس پر ذلت کا عذاب آتا ہے اور کون جھوٹا ہے

تم بھی انتظار کرو

اور

میں بھی تمہارے ساتھ چشمِ براہ ہوں

آخر کار

جب ہمارا فیصلےکا وقت آگیا

تو ہم نے اپنی رحمت سے

شعیب اوراس کے ساتھی مومنوں کو بچا لیا

اور

جِن لوگوں نے ظلم کیا تھا

ان کو ایک سخت دھماکے نے

ایسا پکڑا

کہ

وہ اپنی بستیوں میں بے حس و حرکت

پڑے کے پڑے رہ گئے

گویا وہ کبھی وہاں رہے بسے ہی نہ تھے

سنو

مدین والے بھی دور پھینک دیے گئے

جس طرح ثمود پھینکے گئے تھے