پارہ ومامن دآبّة 12
سورة ھُود 11 مکیة
رکوع 9
آیات 96 سے 109
اور
موسیٰؑ کو ہم نے
اپنی نشانیوں اور کھلی سند ماموریت کے ساتھ
فرعون اور اس کے اعیانِ سلطنت کی طرف بھیجا
مگر
انہوں نے فرعون کے حُکم کی پیروی کی
حالانکہ
فرعون کا حکم راستی پر نہ تھا
قیامت کے روز وہ اپنی قوم کے آگے آگے ہوگا
اور
اپنی پیشوائی میں انہیں دوزخ کی طرف لے جائے گا
یہ کیسی بدتر جگہہ ہے یہ جس پر کوئی پہنچے
اور
اُن لوگوں پر
دنیا میں بھی لعنت پڑی
اور
قیامت کے روز بھی پڑے گی
کیسا بُرا صلہ ہے یہ جو کسی کو ملے
یہ چند بستیوں کی سرگزشت ہے
جو ہم تمہیں سُنا رہے ہیں
اِن میں سے بعض اب بھی کھڑی ہیں
اور
بعض کی فصل کٹ چکی ہے
ہم نے اُن پر ظلم نہیں کیا
اُنہوں نے
آپ ہی اپنے اوپر ستم ڈھایا
اور
جب
اللہ کا حُکم آگیا
تو
اِن کے وہ معبود جنہیں وہ
اللہ کو چھوڑ کر پُکارا کرتے تھے
ان کے کچھ کام نہ آسکے
اور
انہوں نے ہلاکت و بربادی کے سوا
انہیں کچھ فائدہ نہ دیا
اور
تیرا
رب جب کسی ظالم بستی کو پکڑتا ہے
تو پھر
اس کی پکڑ کچھ ایسی ہی ہوا کرتی ہے
فی الواقع
اس کی پکڑ بڑی سخت اور دردناک ہوتی ہے
حقیقت یہ ہے کہ
اِس میں ایک نشانی ہے
ہراُس شخص کے لئے
جو عذابِ آخرت کا خوف کرے
وہ ایک دن ہوگا
جس میں سب لوگ جمع ہوں گے
اور پھر
جو کچھ اِس روز ہوگا
سب کی آنکھوں کے سامنے ہوگا
ہم اس کولانے میں کچھ
زیادہ تاخیر نہیں کر رہے ہیں
بس ایک گِنی چُنی
مدت اس کے لئے مقرر ہے
جب وہ آئے گا تو
کسی کو بات کرنے کی مجال نہ ہوگی
اِلّا
یہ کہ
اللہ کی اجازت سے کچھ عرض کرے
پھر
کچھ لوگ اِس روز بد بخت ہوں گے
اور
کچھ نیک بخت
جو بد بخت ہوں گے
وہ دوزخ میں جائیں گے
(جہاں گرمی اور پیاس کی شدت سے ) وہ ہانپیں گے
اور
پُھنکارے ماریں گے
اور
اسی حالت میں وہ ہمیشہ رہیں گے
جب تک کہ
زمین و آسمان قائم ہیں
اِلّا
یہ کہ تیرا
رب کچھ اور چاہے
٬ بے شک تیرا
رب پورا اختیار رکھتا ہے
جو چاہے کرے
رہے وہ لوگ جو نیک بخت نکلیں گے
تو
وہ جنت میں جائیں گے
اور
وہاں ہمیشہ رہیں گے
جب تک زمین و آسمان قائم ہیں
اِلّا
یہ کہ
تیرا رب کچھ اور چاہے
بے شک
تیرا رب پورا اختیار رکھتا ہے
کہ جو چاہے کرے
رہے
وہ لوگ جو نیک بخت نکلیں گے
تو
وہ جنت میں جائیں گے
اور
وہاں ہمیشہ رہیں گے
جب تک زمین و آسمان قائم ہیں
اِلّا
یہ کہ
تیرا رب کچھ اور چاہے
ایسی بخشش ان کو ملے گی
جس کا سلسلہ کبھی منقطع نہ ہوگا
پس
اے نبیﷺ تو اِن معبودوں کی طرف سے
کسی شک میں نہ رہ
جِن کی یہ لوگ عبادت کر رہے ہیں
یہ تو (بس لکیر کے فقیر بنے ہوئے )
اُسی طرح پوجا پاٹ کئے جا رہے ہیں
جس طرح پہلے اِن کے باپ داداکرتے تھے
اور
ہم اِن کا حصہ انہیں بھرپور دیں گے
بغیر
اس کے کہ
اِس میں کچھ کاٹ کسر ہو