پارہ ومامن دآبّة 12
سورة ھُود 11 مکیة
رکوع 6
آیات 61 سے 68
اور
ثمود کی طرف ہم نے
اُن کے بھائی صالحؑ کو بھیجا
اُس نے کہا
اے میری قوم کے لوگو
اللہ کی بندگی کرو
اِس کے سِوا تمہارا کوئی الہٰ نہیں ہے
وہی ہے جس نے تم کو زمین سے پیدا کیا ہے
اور
یہاں تم کو بسایا ہے
لہٰذا
تم اس سے معافی چاہو
اور
اِس کی طرف پلٹ آؤ
یقینا
میرا رب قریب ہے
اور
وہ دعاؤں کا جواب دینے والا ہے
انہوں نے کہا
اے صالحؑاس سے پہلے تو ہمارے درمیان ایسا شخص تھا
جس سے بڑی توقعات وابستہ تھیں
کیا تو ہمیں
اِن معبودوں کی پرستش سے روکنا چاہتا ہے
جِن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے تھے ؟
تو
جس طریقے کی طرف ہمیں بُلا رہا ہے
اس کے بارے میں ہم کو سخت شبہہ ہے
جس نے ہمیں خلجان میں ڈال رکھا ہے
صالحؑ نے کہا
اے برادران قوم
تم نے کچھ اِس بات پر بھی غور کیا
کہ اگر
میں اپنے رب کی طرف سے
ایک صاف شہادت رکھتا تھا
اور
پھر
اس نے اپنی رحمت سے بھی مجھ کو نواز دیا
تو پھر
اس کے بعد اللہ کی پکڑ سے مجھے کون بچائے گا
اگر
میں اسکی نافرمانی کروں ؟
تم میرے کس کام آ سکتے ہو
سوائےاس کے کہ
مجھے اور زیادہ خسارے میں ڈال دو
اور
اے میری قوم کے لوگو
دیکھو یہ
اللہ کی اونٹنی تمہارے لیے ایک نشانی ہے
اسے خُدا کی زمین میں چرنے کے لئے آزاد چھوڑ دو
اس سے ذرا تعرض نہ کرنا
کچھ زیادہ دیر نہ گزرے گی
کہ
تم پر خُدا کا عذاب آجائے گا
پھر
انہوں نے اونٹنی کو مار ڈالا
اس پر صالحؑ نے ان کو خبردار کر دیا
کہ
بس اب تین دن اپنے گھروں میں اور رہ بس لو
یہ ایسی میعاد ہے
جو جھوٹی نہ ثابت ہوگی
آخر کار
جب ہمارے فیصلے کا دن آگیا
تو ہم نے
اپنی رحمت سے صالحؑ کو
اور
اُن لوگوں کو جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے
بچالیا
اور
اُس دن کی رسوائی سے ان کو محفوظ رکھا
بے شک تیرا
رب ہی در اصل طاقتور اور بالا دست ہے
رہے وہ لوگ جنہوں نے
ظلم کیا تھا تو ایک سخت دھماکے نے
انہیں دھر لیا
اور
وہ اپنی بستیوں میں
اس طرح بے حِس و حرکت پڑے کے پڑے رہ گئے
کہ
گویا
وہ وہاں کبھی بسے ہی نہ تھے
سنو
ثمود نے اپنے رب سے کُفر کیا
سنو
دور پھینک دیے گئے ثمود