پارہ ومامن دآبّة 12
سورة ھُود 11 مکیة
رکوع 5
آیات 50 سے 60
اور
عادکی طرف ہم نے اُن کے بھائی ھودؑ کو بھیجا
اس نے کہا
اے برادرانِ قوم
اللہ کی بندگی کرو تمہارا کوئی خُدا اُسکے سوا نہیں ہے
تم نے محض جھوٹ گھڑ رکھے ہیں
اے برادرانِ قوم
اس کام پر میں کوئی اجر نہیں چاہتا
میرا اجر تو اس کے ذمہ ہے
جس نے مجھے پیدا کیا
کیا تم عقل سے ذرا کام نہیں لیتے ؟
اور
اے میری قوم کے لوگو
اپنے رب سے معافی چاہو پھر اس کی طرف پلٹو
وہ تم پر آسمان کے دہانے کھول دے گا
اور
تمہاری موجودہ قوت پر مزید قوت کا اضافہ کرے گا
مجرم بن کر (بندگی سے ) منہ نہ پھیرو
انہوں نے جواب دیا
اےھودؑ تو ہمارے پاس کوئی صریح شہادت لے کر نہیں آیا
اور
تیرے کہنے سے ہم
اپنے معبودوں کو نہیں چھوڑ سکتے
اور
تجھ پر ہم ایمان لانے والے نہیں ہیں
ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ
تیرے اوپر
ہمارے معبودوں میں سے کی مار پڑ گئی ہے
ھودؑ نے کہا
میں
اللہ کی شہادت پیش کرتا ہوں
اور
تم گواہ رہو
کہ
یہ جو
اللہ کے سوادوسروں کو تم نے
خُدائی میں شریک ٹھہرا رکھا ہے
اُس سے میں بیزار ہوں
تم سب کے سب مل کر
میرے خلاف اپنی کرنی میں کسر نہ اٹھا رکھو
اور
مجھے ذرا مہلت نہ دو
میرا بھروسہ
اللہ پر ہے جو میرا رب بھی ہے
اور تمہارا
رب بھی
کوئی جاندار ایسا نہیں
جس کی چوٹی اس کے ہاتھ میں نہ ہو
بے شک میرا
رب سیدھی راہ پر ہے
اگر
تم منہ پھیرتے ہو تو پھیر لو
جو پیغام دے کر
میں تمہارے پاس بھیجا گیا تھا
وہ میں تم کو پہنچا چکا ہوں
اب میرا
رب تمہاری جگہہ دوسری قوم کو اٹھائے گا
اور
تم اُس کا کچھ نہ بگاڑ سکو گے
یقینا
میرا رب ہر چیز پر نگران ہے
پھر جب ہمارا حُکم آگیا
توہم نے اپنی رحمت سے
ھودؑکو
اور
اُن لوگوں کو جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے
نجات دے دی
اور
ایک سخت عذاب سے انہیں بچا لیا
یہ ہیں عاد اپنے
رب کی آیات سے انہوں نے انکار کیا
اس کے رسولوں کی بات نہ مانی
اور
ہر جبار دشمنِ حق کی پیروی کرتے رہے
آخرکار
اِس دنیا میں بھی اِن پر پھٹکار پڑی
اور
قیامت کے روز بھی
سنو
عاد نے اپنے رب سے کُفر کیا
سنو
دور پھینک دیے گئے
عاد ھودؑکی قوم کے لوگ