پارہ ومامن دآبّة 12

سورة ھُود 11 مکیة

رکوع 4

آیات 36 سے 49

نوحؑ پر وحی کی گئی

کہ

تمہاری قوم میں سے جو لوگ ایمان لا چکے

بس وہ لاچکے

اب کوئی ماننے والا نہیں ہے

ان کے کرتوتوں پے تم غم کھانا چھوڑ دو

اور

ہماری نگرانی میں

ہماری وحی کے مطابق ایک کشتی بنانی شروع کر دو

اور دیکھو

جِن لوگوں نے ظلم کیا ہے

اُن کے حق میں مجھ سے کوئی سفارش نہ کرنا

یہ سارے کے سارے اب ڈوبنے والے ہیں

نوحؑ کشتی بنا رہا تھا

اور

اُس کی قوم کے سرداروں میں جو کوئی

اُس کے پاس سے گزرتا تھا

وہ اُس کا مذاق اُڑاتا تھا

اُس نے کہا

اگر تم ہم پر ہنستے ہو

تو

ہم بھی تم پر ہنس رہے ہیں

عنقریب

تمہیں خود معلوم ہو جائے گا

کہ

کس پر وہ عذاب آتا ہے

جو اُسے رُسوا کر دے گا

اور

کس پر وہ بلا ٹوٹ پڑتی ہے

جو ٹالے نہ ٹلے گی

یہاں تک کہ

جب ہمارا حکم آگیا

اور

وہ تنور اُبل پڑا

ٌتو

ہم نے کہا

کہ

ہر قسم کے جانوروں کا

ایک ایک جوڑا کشتی میں رکھ لو

اور

اپنے گھر والوں کو بھی

سوائے اُن اشخاص کے

جن کی نشاندہی پہلے کی جا چکی ہے

اِس میں سوار کرادو

اور

اِن لوگوں کو بھی بٹِھا لو

جو ایمان لائے ہیں

اور

تھوڑے لوگ تھے

جو نوح ؑ کے ساتھ ایمان لائے تھے

نوحؑ نے کہا سوار ہو جاؤ اس میں

اللہ ہی کے نام سے ہے

اس کا چلنا بھی

اور

ٹھہرنا بھی

میرا رب بڑا غفور و رحیم ہے

کشتی اِن لوگوں کو لیے چلی جا رہی تھی

اور

ایک ایک موج پہاڑ کی طرح اُٹھ رہی تھی

نوؑح کا بیٹا دور فاصلے پر تھا

نوحؑ نے پُکار کر کہا

بیٹا

ہمارے ساتھ سوار ہو جا

کافروں کے ساتھ نہ رہ

اُس نے پلٹ کر جواب دیا

میں ابھی ایک پہاڑ پر چڑھا جاتا ہوں

جو مجھے پانی سے بچا لے گا

نوحؑ نے کہا

آج کوئی چیز

اللہ کے حکم سے بچانے والی نہیں ہے

سوائے اس کے کہ

اللہ ہی کسی پر رحم فرمائے

اتنے میں ایک موج دونوں کے درمیان حائل ہو گئی

اور

وہ بھی ڈوبنے والوں میں شامل ہو گیا

حکم ہوا

اے زمین اپنا سارا پانی نگل جا

اور

اے آسمان رُک جا

چناچہ

پانی زمین میں بیٹھ گیا

ٌفیصلہ چُکا دیا گیا

کشتی جودی پر ٹِک گی

اور

کہہ دیا گیا کہ

دور ہوئی ظالموں کی قوم

پھر

نوحؑ نے اپنے رب کو پُکارا

اے میرے رب

میرا بیٹا میرے گھر والوں میں سے ہے

اور

تیرا وعدہ سچا ہے

تو سب حاکموں سے بڑا

اور

بہتر حاکم ہے

جواب میں ارشاد ہوا

اے نوحؑ وہ تیرے گھر والوں میں سے نہیں ہے

وہ تو ایک بگڑا ہوا کام ہے

لہٰذا

تو اُس بات کی مجھ سے درخواست نہ کر

جس کی حقیقت تو نہیں جانتا

میں تجھے نصیحت کرتا ہوں

کہ

اپنے آپ کو جاہلوں کی طرح نہ بنا لے

نوحؑ نے فورا عرض کیا

اے میرے رب میں تیری پناہ مانگتا ہوں

اس سے کہ

وہ چیز تجھ سے مانگوں

جس کا مجھے علم نہیں

ٌاگر

تو نے مجھے معاف نہ کیا

اور

رحم نہ فرمایا تو

میں برباد ہو جاؤں گا

حکم ہوا اے نوح اُتر جا

ہماری طرف سے

سلامتی اور برکتیں ہیں تجھ پر

اور

اِن گروہوں پر جو تیرے ساتھ ہیں

اور

کچھ گروہ ایسے بھی ہیں

جِن کو ہم نے مدّتِ سامان زندگی بخشیں گے

پھر

انہیں ہماری طرف سے دردناک عذاب پہنچے گا

اے نبیﷺ یہ غیب کی خبریں ہیں

جو ہم تمہاری طرف وحی کر رہے ہیں

اِس سے پہلے نہ تم اُن کو جانتے تھے

اور

نہ تمہاری قوم

پس

صبر کرو انجام کار

متقیّوں ہی کے حق میں ہے