پارہ یعتذرون 11
سورة یوُنس 10 مکیة
رکوع 11
آیات 54 سے 60
اگر ہر اِس شخص کے پاس جس نے ظلم کیا ہے
روئے زمین کی دولت بھی ہو
تو
اس عذاب سے بچنے کے لیے
وہ اسے فدیہ میں دینے پر آمادہ ہوجائیگا
جب یہ لوگ اُس عذاب کو دیکھ لیں گے
تو دل ہی دل میں پچھتائیں گے
مگر
ان کے درمیان پورے انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا
کوئی ظلم اِن پر نہ ہوگا
سنو
آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے
اللہ کا ہے
سن رکھو
اللہ کا وعدہ سچا ہے
مگر اکثر
انسان جانتے نہیں ہیں
وہی زندگی بخشتا ہے
اور
وہی موت دیتا ہے
اور
اُسی کی طرف تم سب کو پلٹنا ہے
لوگو تمہارے پاس تمہارے
رب کی طرف سے نصیحت آگئی ہے
یہ وہ چیز ہے
جو دلوں کے امراض کی شفا ہے
اور
جو اسے قبول کر لیں
ان کے لیے رہنمائی اور رحمت ہے
اے نبیﷺ
کہو کہ
یہ اللہ کا فضل ہے اور اس کی مہربانی ہے
کہ
یہ چیز اُس نے بھیجی
اس پر تو لوگوں کو خوشی منانی چاہیے
یہ اُن سب چیزوں سے بہتر ہے
جنہیں لوگ سمیٹ رہے ہیں
اے نبیﷺ اُن سے کہو
تم لوگوں نے کبھی یہ سوچا ہے
کہ
ٌ جو رزق
اللہ نے تمہارے لیے اتارا تھا
اِس میں سے تم نے خود ہی کسی کو حرام
اور
کسی کو حلال ٹھہرالیا
اِن سے پوچھو
اللہ نے تم کو اِس کی اجازت دی تھی ؟
یا تم
اللہ پر افتراء کر رہے ہو؟
جو لوگ
اللہ پر یہ جھوٹا افترا باندھتے ہیں
اُن کا کیا گمان ہے کہ
قیامت کے روز ان سے کیا معاملہ ہوگا؟
اللہ تو لوگوں پر مہربانی کی نظر رکھتا ہے
مگر اکثر
انسان ایسے ہیں جو شکر نہیں کرتے