پارہ یعتذرون 11

سورة یوُنس 10 مکیة

رکوع 12

آیات 61 سے 70

اے نبیﷺ تم جس حال میں بھی ہوتے ہو

اور

قرآن میں سے جو کچھ بھی سناتے ہو

اور

لوگو تم بھی جو کچھ کرتے ہو

اس سب کے دوران میں

ہم تم کو دیکھتے رہتے ہیں

کوئی ذرہ برابر چیز

آسمان اور زمین میں ایسی نہیں ہے

نہ چھوٹی نہ بڑی جو تیرے

رب کی نظر سے پوشیدہ ہو

اور

ایک صاف دفتر میں درج نہ ہو

سنو !!

جو

اللہ کے دوست ہیں جو ایمان لائے

اور

جنہوں نے تقویٰ کا رویہ اختیارکیا

ان کے لئے

کسی خوف اور رنج کا موقع نہیں ہے

دنیا اور آخرت دونوں زندگیوں میں

اُن کے لیے بشارت ہی بشارت ہے

اللہ کی باتیں بدل نہیں سکتیں

یہی بڑی کامیابی ہے

اے نبیﷺ جو باتیں یہ لوگ تجھ پر بناتے ہیں

وہ تجھے رنجیدہ نہ کریں

عزت ساری کی ساری

اللہ کے اختیار میں ہے

اور

وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے

آگاہ رہو

آسمانوں کے بسنے والے ہوں یا زمین کے

سب کے سب

اللہ کے مملوک ہیں

اور

جو لوگ

اللہ کے سوا

کچھ اپنے ( خود ساختہ ) شریکوں کو پکار رہے ہیں

اور

وہ نرے وہم و گمان کے پیرو ہیں

اور

ٌمحض قیاس آرائیاں کرتے ہیں

وہ

اللہ ہی ہے

جس نے تمہارے لیے رات بنائی

کہ

اس میں سکون حاصل کرو

اور

دن کو روشن بنایا اِس میں نشانیاں ہیں

اِن لوگوں کے لیے جو

(کھلے کانوں سے پیغمبرکی دعوت کو ) سنتے ہیں

لوگوں نے کہہ دیا

کہ

اللہ نے کسی کو بیٹا بنایا ہے

سبحان اللہ

وہ تو بے نیاز ہے

آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے

سب اس کی مِلک ہے

تمہارے پاس قول کے لئے آخر دلیل کیا ہے؟

کیا تم

اللہ کے متعلق وہ باتیں کہتے ہو

جو تمہارے علم میں نہیں ہیں ؟

اے نبیﷺ

کہہ دو جو لوگ

اللہ پر جھوٹے افترا باندھتے ہیں

وہ ہرگز فلاح نہیں پا سکتے

دنیا کی چند روزہ زندگی میں مزے کر لیں

پھر

ہماری طرف اُن کو پلٹنا ہے

پھر

ہم اِس کُفر کے بدلے

جس کا ارتکاب وہ کر رہے ہیں

ان کو سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے