پارہ 10 واعلمو

التوبة مدنیة 9

رکوع 11

آیات 30 سے37

یہودی کہتے ہیں

عزیز

اللہ کا بیٹا ہے

عیسائی کہتے ہیں

کہ

مسیح اللہ کا بیٹا ہے

یہ بے حقیقت باتیں ہیں

جو وہ اپنی زبان سے نکالتے ہیں

اُن لوگوں کی دیکھا دیکھی

جواُن سے پہلے

کُفر میں مبتلا ہوئے تھے

اللہ کی مار اُن پر

یہ کہاں سے دھوکہ کھا رہے ہیں

انہوں نےاپنے علماء

اور

درویشوں کو

اللہ کے سوا

اپنا رب بنا لیا ہے

اور

اس طرح مسیح ابن مریم کو بھی

حالانکہ

ان کو ایک معبود کے سوا

کسی کی بندگی کرنے کا حکم

نہیں دیا گیا تھا

وہ جس کے سوا

کوئی مستحق عبادت نہیں پاک ہے وہ

اِن مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں

یہ لوگ چاہتے ہیں کہ

اللہ کی روشنی کو اپنی پھونکوں سے بجھا دیں

مگر

اللہ اپنی روشنی کو مکمل کیے بغیر ماننے والا نہیں ہے

خواہ کافروں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو

وہ اللہ ہی ہے

جس نے اپنے رسول ﷺ کو ہدایت اور حق کے ساتھ بھیجا ہے

تا کہ

اسے پوری جنس دین کے ساتھ غالب کر دے

خواہ

مشرکوں کویہ کتنا ہی ناگوار ہو

اے لوگو ایمان لائے ہو

اِن اہلِ کتاب کےا کثر

علماء اور درویشوں کا حال یہ ہے کہ

وہ لوگوں کے مال

باطل طریقوں سے کھاتے ہیں

اور

انہیں اللہ کی راہ سے روکتے ہیں

دردناک سزا کی خوشخبری دو

اُن کو جو سونے اور چاندی جمع رکھتے ہیں

اور

انہیں خُدا کی راہ میں خرچ نہیں کرتے

ایک دن آئے گا

اسی سونے چاندی پر جہنم کی آگ دہکائی جائے گی

اور پھر

اسی سے اِن لوگوں کی

پیشانیوں اور پہلوؤں اور پیٹھوں کو داغا جائے گا

یہ ہے وہ خزانہ

جو تم نے اپنے لیے جمع کیا تھا

لو اب

اپنی سمیٹی ہوئی دولت کا مزا چکھو

حقیقت یہ ہے کہ

مہینوں کی تعداد جب سے

اللہ نے آسمان و زمین کو پیدا کیا ہے

اللہ کے نوشتے میں 12 ہی ہے

اور

ان میں سے چار مہینے حرام ہیں یہی ٹھیک ضابطہ ہے

لہٰذا

ان چار مہینوں میں اپنےا وپر ظلم نہ کرو

اور

مشرکوں سے سب مل کر لڑو

جس طرح وہ سب مل کر تم سے لڑتے ہیں

اور جان رکھو کہ

اللہ متقیوں ہی کے ساتھ ہے

یہی تو ایک مزید کافرانہ حرکت ہے

جس سے

یہ کافر لوگ گمراہی میں مبتلاکئے جاتے ہیں

کسی سال ایک مہینے کو حلال کر لیتے ہیں

اور

کسی سال اُس کو حرام کر دیتے ہیں

تا کہ

اللہ کے حرام کیے ہوئے مہینوں کی تعداد

پوری بھی کردیں

اور

اللہ کا حرام کیا ہوا حلال بھی کر لیں

ان کے بُرے اعمال ان کے لیے خوشنما بنا دیے گئے ہیں

اور

اللہ منکرینِ حق کو ہدایت نہیں دیا کرتا