پارہ 9 قال الملا
سورة الاعراف مکیة 7
رکوع 9
آیات 152 سے 157
(جواب میں ارشاد ہوا کہ )
جن لوگوں نے بچھڑے کو معبود بنایا
وہ ضرور اپنے
رب کے غضب میں گرفتار ہوکر رہیں گے
اور
دنیا کی زندگی میں ذلیل ہوں گے
جھوٹ گھڑنےوالوں کو
ہم ایسی ہی سزا دیتے ہیں
اور
جو لوگ برے عمل کریں
پھر
توبہ کریں اور ایمان لے آئیں
تو یقینا
اس توبہ وایمان کے بعد تیرا
رب درگزر اور رحم فرمانے والا ہے
پھر
جب موسیٰؑ کا غصہ ٹھنڈا ہوا
تو اس نے وہ تختیاں اٹھا لیں
جن کی تحریر میں ہدایت اور رحمت تھی
اِن لوگوں کے لئے جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں
اور
اُس نے اپنی قوم کے سترآدمیوں کو منتخب کیا
تا کہ
وہ (اس کے ساتھ )
ہمارے مقرر کئے ہوئے وقت پر حاضر ہوں
جب اِن لوگوں کو ایک سخت زلزلے نے آپکڑا
تو
موسیٰؑ نے عرض کیا
اے میرے سرکار
آپ چاہتے تو پہلے ہی
ان کو اور مجھے ہلاک کر سکتے تھے
کیا آپ اس قصور میں
جو ہم میں سے چند نادانوں نے کیا تھا
ہم سب کو ہلاک کر دیں گے؟
یہ تو آپ کی ڈالی ہوئی ایک آزمائش تھی
جس کے ذریعہ سے
آپ جسے چاہتے ہیں
گمراہی میں مبتلا کر دیتے ہیں
اور
جسے چاہتے ہیں ہدایت بخش دیتے ہیں
ہمارے سرپرست تو آپ ہی ہیں
پس ہمیں معاف کر دیجیۓ
اور
ہم پر رحم فرمائیے
آپ سب سے بڑھ کر معاف فرمانے والے ہیں
اور
ہمارے لئے
اس دنیا کی بھلائی بھی لکھ دیجیۓ
اور
آخرت کی بھی
ہم نے آپ کی طرف رجوع کر لیا
جواب میں ارشاد ہوا
سزا تو میں جسے چاہتا ہوں دیتا ہوں
مگر
میری رحمت ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے
اور
اُسے میں اُن لوگوں کے حق میں لکھوں گا
جو نافرمانی سے پرہیز کریں گے
زکوة دیں گے اور میری آیات پر ایمان لائیں گے
( پس آج یہ رحمت اُن لوگوں کا حصہ ہے ) جو
اِس پیغمبر نبی امی (ﷺ) کی پیروی اختیار کریں
جس کا ذکر اُنہیں اپنے ہاں
تورات اور انجیل میں لکھا ہوا ملتا ہے
وہ
انہیں نیکی کا حُکم دیتا ہے
بدی سے روکتا ہے
اُن کے لئے پاک چیزیں حلال
اور
ناپاک چیزیں حرام کرتا ہے
اُن پر سے وہ بوجھ اتارتا ہے
جو اُن پر لدے ہوئے تھے
وہ بندشیں کھولتا ہے
جن میں وہ جکڑے ہوئے تھے
لہٰذا
جو لوگ اس پر ایمان لائیں
اور
اس کی حمایت اور نصرت کریں
اور
اُس روشنی کی پیروی اختیار کریں
جو اس کے ساتھ نازل کی گئی ہے
وہی فلاح پانے والے ہیں