پارہ 9 قال الملا

سورة الاعراف مکیة 7

رکوع 8

آیات 148 سے151

موسیٰؑ کے پیچھے

اس کی قوم کے لوگوں نے اپنے زیوروں سے

ایک بچھڑے کا پتلا بنایا

٬جس میں سے بیل کی آواز نکلتی تھی

کیا انہیں نظر نہ آتا تھا

کہ وہ نہ ان سے بولتا ہے

نہ کسی معاملہ میں ان کی رہنمائی کرتا ہے ؟

مگر پھر بھی

انہوں نے اسے معبود بنا لیا

اور

وہ سخت ظالم تھے

پھر

کہ

درحقیقت وہ گمراہ ہوگئے ہیں

توکہنے لگے

درحقیقت وہ گمراہ ہوگئے ہیں

توکہنے لگے

کہ

اگر ہمارے

رب نے ہم پر رحم نہ فرمایا

اور

ہم سے درگزر نہ کیا

تو ہم برباد ہو جائیں گے

اُدھر سے

موسیٰؑ غصےاور رنج میں بھرا ہوا

اپنی قوم کی طرف پلٹا

آتے ہی اِس نے کہا

بہت بری جانشینی کی تم لوگوں نے میرے بعد

کیا تم سے اتنا صبر نہ ہوا

کہ اپنے

رب کے حکم کا انتظار کر لیتے؟

اور

تختیاں پھینک دیں

اور

اپنے بھائی( ہارونؑ) کے سر کے بال پکڑ کر اِسے کھینچا

ہارونؑ نے کہا

اے میری ماں کے بیٹے

اِن لوگوں نے مجھے دبا لیا

اور قریب تھا کہ

مجھے مار ڈالتے

پس

تو دشمنوں کو مجھ پر ہنسنے کا موقع نہ دے

اور

اس ظالم گروہ کے ساتھ مجھے نہ شامل کر

تب موسیٰؑ نے کہا

اے میرے رب

مجھے اور میرے بھائی کو معاف کر

اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل فرما

تو سب سے بڑھ کر رحیم ہے