پارہ 9 قال الملا
سورة الاعراف مکیة 7
رکوع 6
آیات 130سے 141
ہم نے فرعون کے لوگوں کو کئ سال تک
قحط اور پیداوار کی کمی میں مبتلا رکھا
شائد ان کو ہوش آئے
مگر
ان کاحال یہ تھا کہ
جب اچھا زمانہ آتا تو کہتے کہ
ہم اسی کے مستحق ہیں
٬ اور
جب برا زمانہ آتا تو
موسیٰ اور اس کے ساتھیوں کو
اپنے لئے فالِ بد ٹھہراتے
حالانکہ
درحقیقت
ان کی فالِ بد تو
اللہ کے پاس تھی
مگر
ان میں سے اکثر بے علم تھے
انہوں نے موسیٰؑ سے کہا
تو ہمیں مسحور کرنے کے لئے
خواہ کوئی نشانی لے آئے
ہم تو تیری بات ماننے والے نہیں ہیں
آخر کار
ہم نے ان پر طوفان بھیجا
ٹڈی دل چھوڑے
سُرسُریاں پھیلائیں
مینڈک نکالے
اور
خون برسایا
یہ سب نشانیاں الگ الگ کر کے دکھائیں
مگر
وہ سرکشی کئے چلے گئے
اور
وہ بڑے ہی مُجرم لوگ تھے
جب کبھی اُن پر بلا نازل ہو جاتی تو کہتے
اے موسیٰؑ تجھے اپنے
رب کی طرف سے جو منصب حاصل ہے
اس کی بنا پر ہمارے حق میں دعا کر
اگر
اب کے تو ہم پر سے یہ بلا ٹلوا دے
تو
ہم تیری بات مان لیں گے
اور
بنی اسرائیل کو تیرے ساتھ بھیج دیں گے
مگر
جب ہم ان پر سے
اپنا عذاب ایک وقتِ مقرر تک کے لئے
جس کو وہ بہر حال پہنچنے والے تھے ہٹا لیتے
تو وہ یکلخت اپنے عہد سے پھِر جاتے
تب
ہم نے اُن سے انتقام لیا
اور
انہیں سمندر میں غرق کر دیا
کیونکہ
انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا تھا
اور
اُن سے بے پرواہ ہو گئے تھے
اور
اُن کی جگہ ہم نے
اُن لوگوں کو جو کمزور بنا کر رکھے گئے تھے
اُس سرزمین کے مشرق اور مغرب کا وارث بنا دیا
جسے ہم نے برکتوں سے مالا مال کیا تھا
اس طرح بنی اسرائیل کے حق میں
تیرے رب کا وعدہ خیر پورا ہوا
کیونکہ
انہوں نے صبر سے کام لیا تھا
اور
ہم نے فرعون اور اس کی قوم کا وہ سب کچھ برباد کر دیا
جو وہ بناتے اور چڑہاتے تھے
بنی اسرائیل کو ہم نے سمندر سے گزار دیا
پھر
وہ چلے اور راستے میں
ایک ایسی قوم کا اُن پر گزر ہوا
جو اپنے چند بُتوں کی گرویدہ بنی ہوئی تھی
کہنے لگے
اے موسیٰؑ ہمارے لئے بھی کوئی ایسا معبود بنا دے
جیسے اِن لوگوں کے معبود ہیں
موسیٰؑ نے کہا
تم لوگ بڑی نادانی کی بات کرتے ہو
یہ لوگ جس طریقہ کی پیروی کر رہے ہیں
وہ تو برباد ہونے والا ہے
اور جو عمل وہ کر رہے ہیں
وہ سراسر باطل ہے
پھر موسیٰؑ نے کہا
کیا میں
اللہ کے سوا اور معبود تمہارے لئے تلاش کروں؟
حالانکہ
وہ
اللہ ہی ہے
جس نے دنیا بھر کی قوموں پر
تمہیں فضیلت بخشی ہے
اور
(اللہ فرماتا ہے )
وہ وقت یاد کرو
جب ہم نے فرعون والوں سے تمہیں نجات دی
جن کا حال یہ تھا کہ
تمہیں سخت عذاب میں مبتلا رکھتے تھے
تمہارے بیٹوں کو قتل کرتے
اور
تمہاری عورتوں کو زندہ رہنے دیتے تھے
اور
اس میں تمہارے
رب کی طرف سے تمہاری بڑی آ زمائش تھی