پارہ 9 قال الملا
سورة الاعراف مکیة 7
رکوع 4
آیات 109سے 126
اس پر فرعون کی قوم کے سرداروں نے آپس میں کہا
کہ
یقینا یہ شخص بڑا ماہر جادوگر ہے
تمہیں تمہاری زمین سے بے دخل کرنا چاہتا ہے
اب کہو کیا کہتے ہو؟
پھر
اُن سب نے فرعون کو مشورہ دیا
کہ
اسے اور اس کے بھائی کو انتظار میں رکھے
اور
تمام شہروں میں ہرکارے بھیج دے
کہ
ہر ماہرِ فن جادوگر کو آپ کے پاس لے آئے
چناچہ
جادوگر فرعون کے پاس آگئے
انہوں نے کہا
اگر
ہم غالب رہے تو ہمیں اس کا صِلہ تو ضرور ملے گا ؟
ہاں
اور
تم مقرب بارگاہ ہوگے
پھر
انہوں نے موسیٰؑ سے کہا
تم پھینکتے ہو یا ہم پھینکیں؟
موسٰیؑ نے جواب دیا تم ہی پھینکو
انہوں نے جو اپنے انچھر پھینکے
تو نگاہوں کو مسحور
اور
دلوں کو خوفزدہ کردیا
اور
بڑا ہی زبردست جادو بنا لائے
ہم نے موسیٰؑ کو اشارہ کیا
کہ
پھینک اپنا عصا اسکا پھینکنا تھا
کہ
آن کی آن میں وہ
ان کےاس جھوٹے طلسم کو نگلتا چلا گیا
اس طرح جو حق تھا وہ حق ثابت ہوا
اور
جو کچھ انہوں نے بنا رکھا تھا
وہ باطل ہو کر رہ گیا
فرعون اور اُس کے ساتھی میدان مقابلہ میں مغلوب ہوئے
اور
(فتح مند ہونے کی بجائے ) اُلٹے ذلیل ہو گئے
اور
جادوگروں کا یہ حال ہوا گویا کہ
کسی چیز نے اندر سے
انہیں سجدے میں گرا دیا اور کہنے لگے
ہم نے مان لیا
رب العالمین کواُس رب کو
جسے موسیٰؑ اور ہارونؑ مانتے ہیں
فرعون نے کہا
تم اِس پر ایمان لائے
قبل اِس کے کہ
میں تمہیں اجازت دوں ؟
یقینا
یہ کوئی خفیہ سازش تھی
جو تم نے اس دارالسلطنت میں کی
تا کہ
اس کے مالکوں کو اقتدار سے بے دخل کر دو
اچھا
تو اس کا نتیجہ
اب تمہیں معلوم ہوا جاتا ہے
میں تمہارے ہاتھ پاؤں مخالف سمتوں سے کٹوا دوں گا
اور
اُس کے بعد تم سب کو سولی پر چڑھاؤں گا
انہوں نے جواب دیا
بہر حال ہمیں پلٹنا اپنے
رب ہی کی طرف ہے
تُو جس بات پر ہم سے انتقام لینا چاہتا ہے
وہ اس کے سوا کچھ نہیں
کہ
ہمارے رب کی نشانیاں جب ہمارے سامنے آگئیں
تو ہم نے انہیں مان لیا
اے رب ہم پر صبر کا فیضان کر
اور
ہمیں دنیا سے اٹھا تو اِس حال میں
کہ
ہم تیرے فرماں بردار ہوں