پارہ 8 ولواننا

سورة الاعراف مکیة 7

رکوع 11

آیات 32 سے 39

اے نبیﷺ اُن سے کہو کہ کس نے

اللہ کی زینت کو حرام کر دیا جسے

اللہ نے اپنے بندوں کے لئے نکالا تھا

اور

کس نے خُدا کی بخشی ہوئی

پاک چیزیں ممنوع کردیں؟

کہو

یہ ساری چیزیں دنیا کی زندگی میں بھی

ایمان لانے والوں کے لئے ہیں

اور

قیامت کے روز تو خالصة انہی کے لئے ہوں گی

اس طرح ہم اپنی باتیں صاف صاف بیان کرتے ہیں

اُن لوگوں کے لئے جو علم رکھنے والے ہیں

اے نبیﷺ

ان سے کہو

میرے رب نے جو چیزیں حرام کی ہیں

وہ تو یہ ہیں

بے شرمی کے کام

خواہ کھلے ہوں یا چھپے اور گناہ

اور

حق کے خلاف زیادتی

اور

یہ کہ

اللہ کے ساتھ تم کسی ایسے کو شریک کرو

جس کے لئے اس نے کوئی سند نازل نہیں کی

اور

یہ کہ

اللہ کے نام پر کوئی ایسی بات کہو

جس کے متعلق تمہیں علم نہ ہو

(کہ وہ حقیقت میں اسی نے فرمائی ہے )

ہر قوم کے لئے مہلت کی ایک مدت مقرر ہے

پھر جب کسی قوم کی مدت آن پوری ہوتی ہے

تو

ایک گھڑی بھر کی تاخیر و تقدیم بھی نہیں ہوتی

(اور یہ بات اللہ نے آغازِ تخلیق ہی میں

صاٰف فرما دی تھی کہ )

اے بنی آدم تم یاد رکھو

اگر

تمہارے پاس تم میں سے

کوئی ایسے رسول آئیں جو تمہیں میری آیات سنا رہے ہوں

تو جو کوئی نافرمانی سے بچے گا

اور

اپنے رویے کی اِصلاح کر لے گا اس کے لئے

کسی خوف اور رنج کا موقعہ نہیں

اور

جو لوگ ہماری آیات کو جھٹلائیں گے

اور

ان کے مقابلے میں سرکشی برتیں گے

وہی اہلِ دوزخ ہوں گے

جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے

آخر

اُس سے بڑا ظالم اور کون ہوگا

جو بالکل جھوٹی باتیں گھڑ کر

اللہ کی طرف منسوب کرے

یا

اللہ کی سچی آیات کو جھٹلائے

ایسے لوگ اپنے

نوشتہ تقدیر کے مطابق اپنا حصہ پاتے رہیں گے

یہاں تک کہ وہ گھڑی آجائے گی

جب ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے

اُن کی روحیں قبض کرنے کے لئے پہنچیں گے

ٌاُس وقت وہ اُن سے پوچھیں گے

کہ

بتاؤ

اب کہاں ہیں تمہارے معبود

جن کو تم اللہ کی بجائے پکارتے تھے

وہ کہیں گے

کہ

سب ہم سے گُم ہو گئے

اور

وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے

کہ

ہم واقعی مُنکرِ حق تھے

اللہ فرمائے گا

جاؤ تم بھی اسی جہنم میں چلے جاؤ

جس میں تم سے پہلے گزرے ہوئے

گروہ جن و انس جا چکے ہیں

ہر گروہ جب جہنم میں داخل ہو گا

تو

اپنے پیش رو گروہ پر لعنت کرتا ہوا داخل ہوگا

حتیٰ کہ

جب سب وہاں جمع ہو جائیں گے تو

ہر بعد والا گروہ پہلے گروہ کے حق میں کہے گا

اے رب یہ لوگ تھے

جنہوں نے ہم کوگمراہ کیا

لہٰذا

انہیں آگ کا دوہرا عذاب دے جواب میں ارشاد ہوگا

ہر ایک کے لئے دہرا عذاب ہی ہے

مگر

تم جانتے نہیں ہو

اور

پہلا گروہ دوسرے گروہ سے کہے گا

کہ

(اگر ہم قابلِ الزام تھے ) تو تمہی کو

ہم پر کونسی فضیلت حاصل تھی

اب اپنی کمائی کے نتیجے میں

عذاب کا مزا چکھو